پاک ہائی کمیشن کے افسر کوبھارت چھوڑنے کا حکم

نئی دہلی، 27اکتوبر(یو این آئی )پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک افسر کودفاعی نوعیت کے دستاویزات کے ساتھ جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد ہندوستان نے اسے ناپسندیدہ شخص قرار دے کر 48گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کے لئے کہا ہے ۔دہلی پولیس نے کل یہاں چڑیا گھر کے پاس چھاپہ مار کر پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات افسر محمود اختر کو دودیگر ہندوستانی شہریوں مولانا رمضان اور سبھاش جانگڑ کے ساتھ پکڑا اور ان کے پاس سے سرحد اور کنٹرول لائن پر فوج او ر بی ایس ایف کی تعیناتی سے متعلق حساس دستاویزات اور نقشے برآمد کئے ۔خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر نے آج یہاں ساوتھ بلاک میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کیا اور محمود کو پولیس کے ذریعہ گرفتار کئے جانے کی جانکاری دی اور اس معاملے میں برآمد ثبوت انہیں دکھائے ۔ اس کے بعد ڈاکٹر جے شنکر نے محمود اختر کو ناپسندیدہ شخص قرار د ینے کے فیصلے کی جانکاری دی اور اسے 48گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم سنایا۔ ذرائع کے مطابق یہ ملاقات تقریبا دس منٹ چلی۔پاکستانی ہائی کمشنر نے محمود اختر کو پولیس کے ذریعہ حراست میں لینے اور مبینہ طورپر طاقت کا استعمال کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے ہندوستان پر ویانا معاہدہ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔پاکستانی ہائی کمیشن کے ذرائع کے مطابق مسٹر باسط نے محمود اختر پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوتا جو سفارتی آداب کے خلاف ہو۔