یش بھارتی سمان تقریب سے ظاہر ایس پی میںآل از ناٹ ویل

لکھنؤ، 27 اکتوبر (یو این آئی) اترپردیش کے اعلی ترین شہری اعزاز ‘یش بھارتی’ کی تقریب میں بھی یادو خاندان کی اندرونی رسہ کشی کا اثر نظر آیا۔دراصل، نو تعمیر شدہ لوک بھون میں منعقدہ سمان تقریب کے لئے کارڈ پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ ملائم سنگھ یادو کا نام تصویر کے ساتھ چھپا تھا۔ یہاں تک کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ہورڈنگ اور بینروں میں بھی ایس پی سربراہ کی تصویر وزیر اعلی اکھلیش یادو ساتھ لگائی گئی تھی مگر پروگرام کے مقام پر مسٹر اکھلیش یادو کو چھوڑ کر یادو خاندان کا کوئی اور رکن موجود نہیں تھا۔پروگرام میں آئے مہمانوں اور صحافیوں کے درمیان ایس پی سربراہ کی غیر موجودگی بحث کا موضوع بنی رہی۔پارٹی ذرائع کے مطابق اکھلیش یادو خود اپنے والد کو پروگرام میں بلانے کے لیے ان کی رہائش گاہ گئے تھے ۔ وہ وہاں تقریباً 15 منٹ تک رہے مگر نیتا جی (ملائم سنگھ یادو) کا ایوارڈ تقریب میں نہ پہنچنا حیرت انگیز رہا۔بعد میں اکھلیش نئے سکریٹریٹ ‘لوک بھون’ میں تنہا پہنچے اور ایک مختصر خطاب کے بعد ریاست کی 71 شخصیات کو نوازا۔ اس دوران انہوں نے موجودہ حالات پر کوئی بھی تبصرہ نہیں کیا۔پارٹی ہیڈکوارٹر میں پیر کو پارٹی کے ریاستی صدر شیو پال سنگھ یادو سے بحث کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب اکھلیش نے کسی سرکاری پروگرام میں شرکت کی ہے ۔تقریب میں مختلف شعبوں میں نادر صفات کی 71 شخصیات کو یش بھارتی اعزاز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر انہیں 11 لاکھ روپے نقد، سند اور شال پیش کیا گیا۔دوسری طرف پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے اسمبلی انتخابات سے قبل مھاگٹھ بندھن کے ارادے کا احساس کرنے کی جدوجہد میں مسٹر شیو پال سنگھ یادو نے کل نئی دہلی میں جنتا دل (یونائیٹڈ) اور راشٹریہ لوک دل کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔سابق وزیر راجندر سنگھ رانا کی پہلی برسی میں حصہ لینے سہارنپور جا رہے مسٹر یادو نے آج غازی آباد میں صحافیوں سے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں بڑا اتحاد بنے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔پارٹی کے ریاستی صدر نے کہا ‘میں نے کل کئی رہنماؤں سے بات چیت کی ہے ۔سب نے نیتا جی کی تجویز پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔آنے والے وقت میں اتر پردیش کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی’۔مسٹر یادو نے کہا کہ جلد ہی ایک میٹنگ طلب کی جائے گی جس میں انتخابات سے پہلے اتفاق رائے کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے ۔اس درمیان، ایس پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن بینی پرساد ورما نے ‘یو این آئی’ سے کہا، ‘پارٹی میں اتحاد کیلئے تمام کوششیں کی جا رہی ہے ۔ ہم سب الیکشن سے پہلے اتحاد چاہتے ہیں اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا’۔مسٹر ورما نے راجیہ سبھا میں پارٹی کا لیڈر بننے کے امکان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسی کوئی تجویز آتی ہے تو وہ اسے قبول نہیں کریں گے تاہم اس کی وجہ بتانے سے انہوں نے انکار کر دیا۔اس درمیان، پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے تسلیم کیا کہ پارٹی کے موجودہ حالات ٹھیک نہیں ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پارٹی تقسیم کی جانب گامزن ہے ۔انہوں نے کہا، ‘ملائم اتحاد کے حق میں ہیں جبکہ اکھلیش اس کے خلاف ہیں۔ ایسی صورت میں کیسے کہا جا سکتا ہے کہ پارٹی میں اتحاد برقرار ہے ۔