انگلینڈ کے دورے کے بعد کوہلی بنے ’وراٹ‘

نئی دہلی، 05 نومبر (یو این آئی) انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز میں ہندستان کی کپتانی سنبھال رہے وراٹ کوہلی کے لئے 2014 کا انگلینڈ دورہ دکھ والا ثابت ہوا تھا لیکن اسی دورے کے بعد کوہلی ہندوستانی بلے بازی کے ‘وراٹ’ بن گئے ۔وراٹ 2014 کے انگلینڈ کے دورے میں بڑی شہرت کے ساتھ گئے تھے لیکن انگلینڈ کی سوئنگ اور اچھال لیتی پچوں پر ان کا سخت امتحان ہوا اور اس ٹیسٹ میں وہ ناکام رہے ۔وراٹ نے اس انگلینڈ دورے سے ایسا سبق لیا کہ اس کے بعد دو سال کے اندر ان کی گنتی دنیا کے بہترین بلے بازوں میں ہونے لگی ہے ۔آج 28 سال کے ہوئے وراٹ اس انگلینڈ دورے کو کبھی بھلا نہیں سکتے ہیں۔اسی دورے نے ان کے اور بہتر بننے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔2014 کے انگلینڈ کے دورے میں وراٹ نے نوٹنگھم میں ایک اور آٹھ، لارڈس میں 25 اور صفر، ساؤتھمپٹن [؟][؟]میں 39 اور 28، مانچسٹر میں صفر اور سات اور اوول میں چھ اور 20 رنز بنائے ۔اس کے بعد ون ڈے سیریز میں وراٹ نے صفر، 40، ایک اور 13 کے اسکور کئے ۔اس دورے میں وراٹ کی خراب بلے بازی کو دیکھتے ہوئے ان پر مسلسل سوال اٹھنے لگے ۔لیکن اس وقت کے ٹیسٹ کپتان مہندر سنگھ دھونی نے اس نوجوان بلے باز کی مسلسل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف ایک اچھی اننگز کی ضرورت ہے ۔دھونی کا یہ اعتماد انگلینڈ سے لوٹنے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف گھریلو سیریز میں دیکھنے کو ملا۔وراٹ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں اکتوبر میں دھرم شالہ میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میں 127 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔اسی سال نومبر میں رانچی میں انہوں نے سری لنکا کے خلاف ون ڈے میں ناٹ آؤٹ 139 رنز بنائے ۔اس کے بعد دسمبر جنوری میں آسٹریلیا کے خلاف چار ٹسٹ میچوں کی سیریز میں وراٹ کا بلا جم کر بولا اور انہوں نے اس سیریز میں چار سنچری بناڈالیں ۔دہلی کے وراٹ نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ایڈیلیڈ میں 115 اور 141، برسبین میں 19 اور ایک، میلبورن میں 169 اور 54 اور سڈنی میں 147 اور 46 رنز بنائے ۔وراٹ نے اس سیریز کے بعد آسٹریلیا میں ہوئے ورلڈ کپ میں ایڈیلیڈ میں پاکستان کے خلاف 107 رنز کی میچ فاتح اننگز کھیلی۔وراٹ نے اگست میں سری لنکا کے خلاف گالے ٹیسٹ میں 103 رنز بنائے ۔انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف اکتوبر میں چنئی میں ہوئے ون ڈے میں 138 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔جنوری 2016 میں وراٹ نے آسٹریلیا میں میلبورن اور کینبرا میں 117 اور 106 رنز بنائے ۔انہوں نے جولائی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف نارتھ ساؤنڈ ٹیسٹ میں 200 رنز بنا کر اپنی پہلی دھری سنچری لگائی ۔ وراٹ نے اسی سال نیوزی لینڈ کے خلاف اندور میں آخری ٹیسٹ میں 211 رنز بنائے اور پھر موہالی کے تیسرے ون ڈے میں ناٹ آؤٹ 154 رنز کی اننگز کھیلی۔وراٹ نے 2014 کے انگلینڈ کے دورے کے بعد 19 ٹسٹ میچوں میں دو ڈبل سنچری سمیت سات سنچری بنائیں جبکہ اس سے پہلے تک 29 ٹسٹ میچوں میں انہوں نے صرف چھ سنچری بنائی تھیں ۔ انگلینڈ کے دورے کے بعد ون ڈے میچوں میں بھی وراٹ نے سات سنچری بنائیں ۔ اس طرح دیکھا جائے تو وراٹ نے اس دورے کے بعد ٹیسٹ اور ون ڈے میں دو سال کے اندر کل 14 سنچری لگائی ہیں۔ٹیسٹ کپتان وراٹ کوہلی کے سامنے نو نومبر سے انگلینڈ کے خلاف شروع ہو رہی ٹیسٹ سیریز میں اس حریف ٹیم کے خلاف نہ صرف اپنا ریکارڈ بہتر بنانے کا موقع ہے بلکہ اس سیریز کا منہ توڑ جواب دینے کا بھی موقع ہے ۔وراٹ نے انگلینڈ کے خلاف نو ٹسٹ میچوں میں 20.12 کے اوسط سے 322 رنز بنائے ہیں۔وراٹ موجودہ پانچ میچوں کی سیریز میں نہ صرف اپنی شاندار کارکردگی برقرار رکھنا چاہیں گے بلکہ ہندستان کو ایک اور سیریز بھی جتانا چاہتے ہیں۔