انہوں نے جیتا ٹاس لیکن ہم بنے باس :وراٹ

موہالی، 29 نومبر (یو این آئی) ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں آٹھ وکٹوں سے جیتنے کے بعد منگل کو کہا کہ انہیں تب بڑی حیرانی ہوئی تھی جب انگلینڈ نے ٹاس جیت کا جشن منایا تھا۔وراٹ نے چوتھے دن ہی میچ ختم کرنے کے بعد کہا کہ ہم ٹاس گنوا بیٹھے تھے لیکن ہم نے انہیں 283 پر آ¶ٹ کیا۔مجھے تو بڑا تعجب ہوا تھا جب انگلش کھلاڑیوں نے ٹاس جیتنے کے بعد ایسا جشن کیا تھا گویا انہوں نے میچ جیت لیا ہو۔لیکن آپ کو ٹاس جیتنے کے بعد میدان میں اتر کر میچ جیتنا ہوتا ہے ۔ہمیں اسی بات نے اتنا متاثر کیا کہ ہم نے میچ جیت لیا۔ہندستانی کپتان نے ٹرننگ پچوں کی بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی پچ زیادہ ٹرن نہیں دے رہی ہے ۔ہم نے صرف اچھی کرکٹ کھیلی اور اپنا اعتماد برقرار رکھا۔ہمارا ہر میچ کے ساتھ اعتماد بڑھتا جا رہا ہے ۔اس میچ کو بھی دیکھیں تو ہم نے ٹاس گنوانے کے بعد مسلسل شاندار مظاہرہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔نچلے آرڈر کے اپنے بلے بازوں کی کارکردگی سے خوش وراٹ نے کہا کہ نچلے آرڈر کی شراکت ہمارے لئے قابل فخر کامیابی ہے ۔اس سے مخالف ٹیم پر دبا¶ بڑھ گیا۔اشون نمبر ایک آل را¶نڈر ہیں، جڈیجہ ٹاپ 10 میں ہیں اور جینت نے اپنے ابتدائی میچوں میں ہی پختگی دکھائی ہے ۔جینت نے تو اپنے لئے مجھ سے اپنی پسند کی فیلڈ کی مانگ کی تھی۔وراٹ نے تیز گیند بازوں کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی تیزی سے انگلش بلے بازوں کو پریشان کیا۔سمیع کا تو یہ محسوس کرنا ہے کہ ان کی چوٹ ان کے لئے نعمت بن گئی تھی۔وہ زیادہ سے زیادہ محنتی، فٹ اور مضبوط ہو گئے ہیں اور اس کا اثر آپ میدان میں دیکھ سکتے ہیں۔کپتان نے اپنے تمام کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک ٹیم کے طور پر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔تاہم کپتان کو ڈیبو میچ کھیلنے والے کرونا نائر کے لیے تھوڑا سا افسوس رہا۔ انہوں نے کرونا کا دفاع کرتے کہا کہ وہ اچھے بلے باز ہیں اور انہیں یقین ہے کہ کرو نااگلے ٹیسٹ میں اچھی کارکردگی کریں گے ۔