بڑھتی ہوئی مہنگائی پرصدر جمہوریہ کا اظہار تشویش

نئی دہلی، 08 نومبر (یو این آئی) صدر پرنب مکھرجی نے ہندستانی معیشت کی ترقی کی شرح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آج کھانے پینے کی اشیاءکی بڑھتی ہوئی قیمت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔مسٹر مکھرجی نے برآمداتی قرض کی ضمانت فراہم کرنے والی سرکاری کمپنی ای سی جی سی لمیٹڈ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریب کے افتتاحی سیشن میں کہا کہ عالمی سطح پر معیشت مختلف اسباب سے بحران سے گزر رہی ہے ، لیکن ہندستانی معیشت نے اپنی رفتار برقرار رکھی ہے ۔ ترقی یافتہ ملک 2008 کی کساد بازاری، یورو زون بحران، یورپی یونین سے برطانیہ کے باہر آنے اور تارکین وطن کی آمد جیسے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ غیر ملکی تجارت کو کنٹرول کرنے کے لئے غیر تجارتی اقدامات اپنایے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ جیو سیاسی عدم استحکام، اقتصادی بحران، جنگ اور دہشت گردی سے بھی عالمی تجارت میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان رکاوٹوں کے باوجود ہندستانی معیشت 7.6 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی ہے ۔ گزشتہ سال یہ اعداد و شمار 7.2 فیصد رہا تھا۔ یہ دوسری تمام اہم معیشتوں میں آگے آگے ہے ۔ اس سال مانسون کے معمول کے مطابق رہنے کی توقع ہے ، جس سے اقتصادی ترقی کی شرح کو اور رفتار ملے گی۔ تاہم، گزشتہ دو برسوں میں مانسون کی بارش معمول سے کم رہنے سے زرعی شعبے کے لئے بحران کی صورت حال رہی۔اس سے دیہی معیشت دبا¶ میں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی ہندستانی معیشت کے لئے بیرونی عناصر میں استحکام برقرار ہے اور حکومت مالیاتی شمولیت کے لئے مصروف عمل ہے ۔ لیکن، کھانے کی اشیاءکی قیمتوں پر غور کرنا چاہیے ۔صدر نے کہا، ‘یہ ہماری معیشت کے لئے نیک فال ہے ، لیکن ہمیں خوراک کی قیمتوں کے رجحان پر محتاط رہنا چاہیے ‘۔ انہوں نے کہا کہ عالمی کساد بازاری کی وجہ سے برآمد کی مانگ بڑھانا ایک چیلنج بنا ہوا ہے ۔ اس سے نمٹنے کے لئے گھریلو صنعتوں کو بہتر بنیادی ڈھانچہ اور ریگولیشن دینا چاہیے جس سے وہ زیادہ مسابقتی بن سکیں۔انھوں نے کہا کہ عالمی معیشت پہلے کے مقابلے میں زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہے ۔ تمام معیشتیں ایک دوسرے پر انحصار کرتی ہیں۔ یورپ اور امریکہ کی معیشتیں مندی کی زد میں ہیں اور عالمی تجارت چین اور ہندستان جیسی معیشتوں پر منحصر ہو گیا ہے ۔