غیر ملکی سیاحوں کو پریشانی، آر بی آئی نے جاری کیں نئی ہدایات

نئی دہلی / ممبئی، 12 نومبر (یواین آئی) پانچ سو روپے اور ایک ہزار روپے کے پرانے نوٹوں کو حکومت کی طرف سے اچانک بند کر دیے جانے کے فیصلے کے بعد غیر ملکی سیاحوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس کے پیش نظر ریزرو بینک نے بینکوں اور منظور شدہ ایجنٹوں کے لئے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ ریزرو بینک کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان سیاحوں کو غیر ملکی کرنسی کے عوض پری پیڈ کارڈ جاری کئے جائیں جن کا استعمال وہ ہندستان میں ادائیگی کے لئے کر سکیں۔ اس کے لئے ان کا پاسپورٹ جائز سمجھا جائے گا۔ لیکن، یہ مسئلہ کا مکمل نہیں۔ ایک ہفتے پہلے بلجیم سے ہندستان آئے جیف اور ایملی نے بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، لیکن وہ “کسی طرح کام چلا رہے ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ جہاں کارڈ کی ادائیگی کی سہولت ہے وہاں تک تو ٹھیک ہے ، نقد ادائیگی میں دقت آ رہی ہے ۔ غیر ملکی سیاح عام طور پر اپنے ملک سے نکلتے وقت بھی کچھ ہندوستانی کرنسی لے کر چلتے ہیں۔ جس وقت جیف اور ایملی ہندستان کے لئے روانہ ہوئے تھے اس وقت 500 اور ایک ہزار روپے کے نوٹ جائز تھے ۔ لیکن، حکومت کے فیصلے کے بعد یہ غیر قانونی ہو گئے ۔ جیف نے بتایا کہ چھوٹی چھوٹی خریداری کے لئے پرانے نوٹ دینے پر دکانداروں نے 10 سے 15 فیصد کی اضافی رقم لی۔ یعنی 500 کا نوٹ دینے پر 50 سے 75 روپے صرف دکاندار نے پرانے نوٹ لینے کے عوض کاٹ لیے ۔ انہوں نے بتایا کہ اے ٹی ایم پر لمبی قطار کی وجہ سے وہ وہاں سے بھی پیسے نہیں نکال پائے ۔ ان حالات میں وہ آٹو یا ٹیکسی بھی نہیں کر سکتے ۔ انہیں ا ولا اور اوبر جیسی آن لائن ادائیگی والی ٹیکسی کی خدمات پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے ۔ساتھ ہی وہ فٹ پاتھ پر یا بڑے بازاروں میں سڑکوں کے کنارے بننے والے مقامی کھانوں کا بھی لطف نہیں اٹھا پارہے ہیں ۔ کارڈ سے ادائیگی کی سہولت والے ریستوراں میں جانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے ۔