وزیراعظم کے الزام پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

نئی دہلی 25 نومبر (یو این آئی) اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ اپوزیشن پر کالے دھن کے حق میں ہونے سے متعلق لگائے گئے الزام کی آج راجیہ سبھا میں سخت مخالفت کرتے ہوئے شدید شوروغل اور ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے وقفہ صفر نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ مسٹر مودی نے صبح ایک کتاب کے اجرا کے موقع پر جو تقریر کی ہے اس میں اپوزیشن پر کالے دھن کے حق میں ہونے کا الزام لگایا ہے جبکہ وہ کالے دھن کے خلاف ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کی تقریر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان میں آکر معافی مانگیں۔اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان کے وسط میں آ گئے اور ‘وزیر اعظم معافی مانگو’ کے نعرے لگانے لگے ۔ اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن بھی اپنی سیٹ سے آگے بڑھ کر نعرے لگانے لگے ۔مسٹر آزاد نے کہا کہ کالے دھن پر بحث شروع کرانے کے لئے
مسٹر مودی کل ایوان میں آئے تھے اور اپوزیشن نے ان کا استقبال کیا تھا۔ اب یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ مسٹر مودی وقفہ صفر یا کالے دھن پر بحث میں حصہ لینے آئے تھے ۔ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ بحث ختم ہونے تک وزیر اعظم ایوان میں رہیں گے ۔ بہوجن سماج کی لیڈر مایاوتی نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کے فیصلہ کے نفاذ سے 72 گھنٹے قبل اپوزیشن کو اگر اس کی اطلاع دی جاتی تو وہ مخالفت کرنے کی بجائے اس کی تعریف کرتے ۔ محترمہ مایاوتی نے سوال کیا کہ ان کے پاس بلیک منی ہے ؟۔ جنتا دل (یونائیٹیڈ) کے رہنما شرد یادو نے کہا کہ مسٹر مودی نے اپوزیشن پر سنگین الزام لگائے ہیں کہ اس لئے وہ معافی مانگیں۔سماج وادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو اور ترنمول کانگریس کے ڈیرک او برائن نے وزیراعظم مودی کے بیان پر اعتراض کیا۔ شوروغل اور ہنگامہ کے دوران ہی ضروری دستاویزات ایوان میں رکھے گئے ۔ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین بی جے کورین نے اراکین سے بار بار خاموش رہنے کی اپیل کی لیکن جب وہ خاموش نہیں ہوئے تو ایوان کی کارروائی پہلے دوپہر 12 بجے تک اور پھر کئی بار کے التوا کے بعد سوموار تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔