اکھلیش سی ایم امیدوارہوں تبھی اتحاد ممکن

لکھنؤ 04 نومبر (ایجنسی): اترپردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو ایک سیکولر اتحاد قائم کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ حالانکہ جنتا پریوار کی پارٹیاں جنتادل یو اور راشٹریہ لوک دل کا کہنا ہے کہ جب اکھلیش یادو کو اتحاد کاچہرہ بنایا جائے گا تبھی وہ سماجوادی پارٹی سے معاہدہ کریں گے۔ کانگریس کے قومی نائب صدر راہل گاندھی بھی یہی چاہتے ہیں کہ اکھلیش کو سماجوادی پارٹی کا چہرہ بنایا جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس بھی اکھلیش کی حمایت میں ہے۔ راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کئی مواقع پر ایک دوسرے کی تعریف بھی کرچکے ہیں۔ آر ایل ڈی کے سینئر رہنما نے ایک انگریزی روزنامہ سے بات چیت میں کہا ہے کہ سماجوادی کاندان میں جاری اٹھاپٹخ کو دیکھتے ہوئے پارٹی کے سربراہ اجیت سنگھ بھی ملائم سنگھ کے ساتھ معاہدے کے سلسلے میں محتاط رویہ اپنارہے ہیں۔ اس بیچ ملائم سنگھ یادو نے بہار کے وزیر اعلیٰ اور جنتا دل یو کے قومی صدر نتیش کمارکو پانچ نومبر کو لکھنؤ میں ہونے والی سلور جوبلی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے لیکن وزیراعلیٰ چھٹھ کی مصروفیات کے سبب اس تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔ دراصل ملائم سنگھ چاہتے ہیں کہ سلور جوبلی تقریب میں جنتا پریواراور اس کے باہر کی سبھی غیر بی جے پی پارٹیوں کے بڑے رہنما شامل ہوں تاکہ عوام میں یہ پیغام جائے کہ لوگ اترپردیش میں ہونے والے انتخاب کیلئے ایک بڑے اتحاد کی تیاری کررہے ہیں۔خبر ہے کہ لکھنؤ کے جنیشور مشر پارک میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں ملائم سنگھ یادو کے ساتھ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا، یوپی کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، جنتا دل یو کے سابق صدر شرد یادو ،آرجے ڈی کے سربراہ لالو پرساد ، راشٹریہ لوک دل کے سربراہ چودھری اجیت سنگھ، سابق مرکزی وزیر بینی پرساد ورما، ہریانہ کے اپوزیشن لیڈر ابھے چوٹالا، معروف وکیل رام جیٹھ ملانی ، سنتوش بھارتیہ اور کے سی تیاگی شامل ہوسکتے ہیں ۔ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ انہیں اترپردیش اسمبلی انتخاب کیلئے بننے والے کسی بھی اتحاد کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اس بارے میں جو بھی فیصلہ ہوگا وہ پارٹی کے سربراہ یعنی نیتا جی کریں گے۔