ون رینک ون پنشن پر سابق فوجیوں کو دھوکہ دے رہے ہیں مودی : راہل

نئی دہلی، 04 نومبر (یواین آئی) کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ون رینک ون پنشن (اوآراوپی) اسکیم کے معاملے میں ” جھوٹ “بولنے اور دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے آج مطالبہ کیا کہ حکومت اس اسکیم کو اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کیا جائے ۔مسٹر گاندھی نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں تقریبا 70 سابق فوجیوں کے ساتھ ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہی ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ مودی حکومت اوآراوپي پر سابق فوجیوں سے مسلسل جھوٹ بول رہی ہے اور انہیں دھوکہ دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جسے اوآراوپي کہہ رہی ہے وہ اصل میں پنشن میں اضافے ہیں ۔ انہوں نے کہا “یہ فوج کا ہر جوان، کرنل اور جنرل جانتا ہے کہ مودی حکومت جسے اوآراوپي بتا رہی ہے وہ اوآراوپي نہیں ہے ۔” اوآراوپي کو نافذ کرنے کے حکومت کے دعوے پر کانگریس لیڈر نے سوال کیا، “اگر حکومت نے اوآراوپي نافذ کر دیا ہے تو سابق فوجی یہاں جنتر منتر پر دھرنے پر کیوں بیٹھے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ سابق فوجیوں نے ملک کی خدمت کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کردی ہے اور اوآراوپي ان کا حق ہے لہذا حکومت کو انہیں ان کا حق دینا پڑے گا۔ کانگریس نائب صدر نے الزام لگایا کہ جنتر منتر پر خود کشی کرنے والے سابق فوجی رام کشن گریوال کے خاندان کے افراد کو گھسیٹا گیا اور ان سے نازیبا سلوک کیا گیا تھا۔ کسی بھی حکومت کو فوج کے لوگوں کو ہی نہیں بلکہ کسی بھی شہری کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہیں کرنا چاہئے اور مسٹر مودی اور حکومت کو اس کے لئے معافی مانگنی چاہئے ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ حکومت کو او آر او پی کو اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کرنا چاہئے ۔ یہ فوجیوں کا حق ہے اور اسے ان کو دیا جانا چاہئے ۔ سابق فوجیوں کے ساتھ ملاقات میں مسٹر گاندھی کے ساتھ پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی، سینئر لیڈر موتی لال ووہرا اور قومی میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا بھی تھے ۔ اس سے پہلے مسٹر انٹونی نے کہا کہ او آر اوپي کا مطلب یہ ہے کہ کوئی فوجی چاہے کبھی بھی سروس سے ریٹائر ہوا ہو، اس کی پنشن اسی رینک میں اسی مدت تک سروس کر رہے فوجی کی پنشن کے برابر ہوگی۔