اقلیتی فلاحی اسکیموں کیلئے فنڈ کی کوئی کمی نہیں: نقوی

جسپور(اودھم سنگھ نگر،اتراکھنڈ)،5 نومبر (یو این آئی)مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور(آزادانہ چارج) مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ ”بدعنوانی سے دور ،وکاس سے بھر پور” اور اچھی حکومت بدعنوانوں اور گھوٹالے کرنے والوں کو ہضم نہیں ہورہی ہے ۔اتراکھنڈ میں ضلع اودھم سنگھ نگر کے جَسپور گاؤں جگت پوری پٹی، شیام نگر اور گورنمنٹ کنٹیا انٹرکالج جسپور میں ”پروگریس پنچایت” میں بڑی تعداد میں موجود لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ اس صاف ستھری ، ایماندار اور شفاف حکومت کا اثر غریبوں ، کمزورطبقوں اور اقلیتوں کی اقتصادی، سماجی، تعلیمی ترقی زمینی سطح پر واضح طور پر نظر آرہی ہے ۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ ترقی ”کاغذی اعداد و شمار کی بازی گری، سے باہر نکل کر غریبوں کی زندگی میں ترقی کی شکل میں نظر آرہی ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت غریبوں کی آنکھوں میں خوشی اور ان کے آنگن میں خوشحالی کے عہد کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ”وکاس اور وسواس ” کے بنیادی فلسفے کے ساتھ مودی حکومت اقلیتوں سمیت تمام ضرورتمندوں کو بااختیار بنانے کی سمت میں مضبوطی کے ساتھ قدم بڑھا رہی ہے ۔ مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ ”پروگریس پنچایت ” ، ”ووٹ کا سودا” نہیں بلکہ ”وکاس کامسودہ” ہے ۔ 29 ستمبر2016 کو ہریانہ ضلع میوات سے شروع کی گئی ”پروگریس پنچایت” لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے ، انہیں ترقی میں شامل کرنے میں کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محض کاغذ پر پالیسیاں اور منصوبے بنانے سے کام نہیں چلے گا، بلکہضرورتمندوں کے لئے شروع کئے گئے منصوبوں کا اثر زمینی سطح پر نظر آنا چاہیے ۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ سماج کے آخری شخص تک ترقی کی روشنی میں پہنچانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وزارت خود چل کر عوام کے بیچ میں جائے ، لوگوں کے مسائل سنے اور انہیں حل کرے اسی مقصد کو پورا کرنے کے لئے وزارت اقلیتی امور نے ”پروگریس پنچایت” کا آغاز کیا ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد محکمہ کے افسروں کے ساتھ ان کی پہلی میٹنگ میں ہی انہوں نے یہ واضح کردیاتھا کہ بہبودی اسکیموں کا فائدہ اور ان کا اثر کاغذات اور کمپیوٹر پر نہیں بلکہ زمین پر نظر آنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بہبودی اسکیمیں کاغذوں کا قصہ نہیں ، بلکہ وکاس کا حصہ بننا چاہیے ۔افسروں کو خود گاؤں گاؤں پہنچ کر لوگوں کو بہبودی اسکیموں سے واقف کرانا چاہیے تاکہ وہ ان سے استفاد ہ کرسکیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتی طبقات کے لوگوں کے لئے بہبودی اسکیموں اور ان کے لئے رقم کی کوئی کمی نہیں ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ منصوبوں سے لوگوں کو واقف کرایا جائے اور مستحقین اسے استفادہ کرسکیں۔اس کے لئے وزارت نے جنگی سطح پر مہم چلائی ہے تاکہ اقلیتی طبقے کے ضرورتمند تمام افراد تک مرکزی حکومت کی بہبودی اسکیموں کی تئیں بیداری پیدا ہوسکے اور ”پروگریس پنچایت” اس سمت میں ایک ”مضبوط مشن ”ثابت ہوگی۔عوام کو وزارت اقلیتی امور کی مختلف بہبودی اسکیموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ ان کی وزارت نے ”سیکھو اور کماؤ” ، ”نئی منزل”، ”نئی روشنی” ، ”استاد” ، ”نئی اڑان” جیسی اسکیمیں شروع کی ہیں جو اقلیتی طبقات کے غریبوں کی ترقی کی گارنٹی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ”پردھان منتری جن وکاس پروگرام ” (ایم ایس ڈی پی) جیسے پروگرام اقلیتوں کو اسکول، اسپتال اور سڑک جیسی بنیادی سہولتیں دستیاب کرا رہا ہے ۔