ہوڑہ رائٹرز ایسوسی ایشن کا شاندار جشن زریں

کو لکاتا8 نومبر ( محمد نعیم )ہوڑہ رائٹرز ایسوسی ایشن (۰۱ ہیم گھوش لین ‘شیب پور ‘ ہوڑہ ) کے پچاس سال مکمل ہونے پر ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام اور ساہتیہ اکادمی دہلی کی مالی معاونت سے ۲۲ اور ۳۲ اکتوبر (سنیچر اور اتوار ) ایک قومی سمینار بہ موضوع ”بنگال میں اردو ادب کا جدید منظر نامہ “ اور مشاعرے کا انعقاد مولانا ابوالکلام آزاد اوڈیٹوریم (مغربی بنگال اردو اکادمی ) میں ہوا۔ ۲۲ اکتوبر کو سمینار کے افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر شافع قدوائی(شعبہ¿ ماس کمیو نی کیشن علی گڑھ مسلم یونیور سٹی ) نے فرمائی اور نظامت کے فرائض جناب سید حسن نے انجام دئیے ۔ سکریٹری رپورٹ (ایم۔ نصراللہ نصر ) کے بعد حضرتِ قیصر شمیم نے خیر مقدمی کلمات پیش کےے اور سمینار کا افتتاح جناب ظہیر انور نے کیا ۔مہمانانِ خاص آچاریہ جمال احمد جمال اورمعروف سماجی خدمت گار جناب قمرالدین ملک نے ادارے کی کار کردگی کو سراہانیز جشنِ زریں کے تعلق سے سمینارکے انعقادپر اپنی دلی خوشی کا اظہار بھی کیا۔ دوسرے مہمانان جناب جمیل منظر( کارگزار صدر، محمڈن اسپورٹنگ کلب ، کلکتہ) اور جناب بلال حسن (صدر، بزمِ شہرِ نشاط ، کلکتہ ) اپنی مصروفیات کے سبب شریک تقریب نہ ہو سکے لیکن ان کی نیک خواہشات ہمارے ساتھ رہیں۔ اس پچاس سالہ یومِ تاسیس کے موقع پر حسب دستور جناب ایم سعید اعظمی ( اردو۔رکن ایسوسی ایشن ) جناب دائم غواصی ‘ شری رنجیت بھارتی (ہندی ) شری کاشی ناتھ داس چاکلہ دار( بنگلہ) جناب عبدالمتین (رکن بزرگ) عزیز غواصی (بعد از مرگ ) کو ایسوسی ایشن کی جانب سے انعام و اکرام سے بھی نوازاگیا۔ صدرِ تقریب داکٹر شافع قدوائی نے ایسوسی ایشن کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سمینار کی اہمیت اور بنگال کے ادبی منظرنامے کا اختصاص بھی پیش کیا۔
سمینار کے پہلے اجلاس کی صدارت بنگال کے معروف افسانہ نگار اور گواہاٹی دور درشن کے سابق اسٹیشن ڈائریکٹر انیس رفیع نے فرمائی اور نظامت کے فرائض ڈاکٹر نصرت جہاں ( صدر، شعبہ¿ اردو، سریندر ناتھ ایوننگ کالج ،کولکاتا)نے نہا یت سلیقہ مندی اور خوش اسلوبی سے انجام دئیے۔ مقالہ نگاروں میں ڈاکٹر مولا بخش اسیر (پروفیسر شعبہ¿ اردو،علی گڑھ مسلم یونیور سٹی )، ڈاکٹر مشتاق صدف ( اسسٹنٹ پروفیسر ، علی گڑھ مسلم یونیور سٹی ) ، ڈاکٹر امام اعظم ( ریجنل ڈائریکٹر MANUU کولکاتا )، (عنوان : اردو ادب کا جدید منظرنامہ اور کولکاتا کے قلم کار ) ، جناب ابو ذر ہاشمی (نیشنل لائبریری، کلکتہ) اور ڈاکٹر صابرہ خاتون حنا ( اسسٹنٹ پروفیسر T.D.B. کالج ، رانی گنج )کے نام شامل ہیں جنھوں نے خوبصورت اور معلوماتی مقالے پیش کئے۔ سامعین نے نہایت ہی سنجیدگی سے ان مقالوں کو سنا اور سوالات بھی کھڑے کئے جن کے مدلل جوابات دئیے گئے۔ اسی سیشن کے ایک مقالہ نگار ایم علی بھی تھے جو چند روز پہلے مرحوم ہوگئے۔ ان کی تعزیت میں دعائے مغفرت پیش کی گئی۔ان کی کمی اراکین ادارہ اور حاضرین کو کافی محسوس ہوئی۔ ان کے علاوہ داکٹر خلیق انجم اور م ناگ کی تعزیت بھی ہوئی۔
دوسرے اجلاس کی صدارت بھی ڈاکٹر شافع قدوائی نے کی اور نظامت کے فرائض ادارے کی ڈاکٹر شمشیر عالم نے انجام دئیے۔ جن کے خوش اسلوب طرزِ نظامت سے شرکا و سامعین کو مسرت و شادمانی حاصل ہوئی۔ اس اجلاس کے مقالہ نگاروں اور مقررین میں ڈاکٹر راشد انور راشد( شعبہ¿ اردو علی گڑھ مسلم یونیور سٹی )، جناب معیدرشیدی (شعبہ¿ اردو علی گڑھ مسلم یونیور سٹی )، جناب کلیم حاذق ( شعبہ¿ ارضیات ، مغربی بنگال )، ڈاکٹر مشتاق انجم (معروف افسانہ نگار و شاعر )اور جناب خورشید اقبال (مدیرِ کائنات اردو دوست ڈاٹ کام )کے نام شامل ہیں جن کے پُر مغز‘جامع اور معلوماتی مقالے اور تقاریر سے سامعین محظوظ ہوئے بغیر نہیں رہ سکے ۔ اس سیشن کی سب سے بڑی خصوصیت صدراجلاس ڈاکٹر شافع قدوائی کی نصف گھنٹے سے زائد کی وہ تقریر رہی جس میں انھوں نے ڈھیر سارے سوالات کے جواب بھی دئیے اور دیگر معلومات میں اضافہ بھی کیا ۔ موصوف نے خصوصی طور پر بنگال کے ادبی منظر نامے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک خوبصورت خاکہ بھی پیش کیا اور اس کی اہمیت و افادیت کا اقرار بھی کیا۔دن بھر کا اجلاس نہایت ہی سنجیدگی سے سنا گیا جو اس کی کامیابی کی دلیل بن گئی ۔
دوسرے دن ۳۲اکتوبر بروز اتوار شام ۵ بجے ایک کل ہند مشاعرے کا اہتمام ہوا جس کی صدارت معروف شاعرجناب حلیم صابر نے فرمائی اور نظامت کے فرائض خوش فکر اور خوش گلو شاعر جناب ارشاد آرزو نے نہایت ہی دانشمندی اور خوش سلیقگی سے انجام دئیے۔ شرکا ءنے اپنے منتخب اور معیاری کلام سے سنجیدہ سامعین کا دل جیت لیا ۔ خصوصی طور پر مہمان شعرا ڈاکٹر مولا بخش ‘ ڈاکٹر مشتاق صدف ‘ ڈاکٹر راشد انور راشد اور معید رشیدی کے کلام سے سامعین نے خوب خوب لطف اٹھایا۔ اراکین ادارہ سبھی شرکائے سمینار و مشاعرہ کا شکر گزار ہیں اور ان سے آئندہ بہتر توقعات بھی رکھتے ہیں۔