مودی راج ایمرجنسی سے زیادہ سیاہ دور : عبدالعزیز

کولکاتا 11 نومبر(محمد نعیم) حکومت کی جانب سے این ڈی ٹی وی انڈیا کی 9 نومبر کو یک روزہ پابندی کے خلاف بنگال اردو جرنلسٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کولکاتا پریس کلب میں ایک مزمتی کانفرنس کی منعقدہ تقریب میں پروفیسر سلمان خورشید نے کہا کہ گزشتہ دنوں پٹھان کورٹ میں فوج کی جانب سے دہشت گردوں پر جو کارروائی کی گئی تھی اور اس میں جو اسلحہ جات، جہاز،و دیگر چیزوں کی تفصیلات سبھی ٹی وی چینلوں میں دیکھائی گئی تھی ، لیکن 10 مہینوں کے بعد واحد این ڈی ٹی وی انڈیا کی چینل پر یکطرفہ کارروائی کی گئی جو کسی خاص سازش کے تحت مذکورہ چینل کی منصفانہ نشریات کو روکنے کے لئے اس پر پابندی عائد کی گئی۔واضح رہے کہ حکومت نے 9 نومبر کو این ڈی ٹی وی انڈیا پر یک روزہ پابندی لگائی تھی لیکن سپریم کورٹ سے اسٹے آڈر ملنے کے بعد محکمہ نشریات نے این ڈی ٹی وی انڈیا پر لگے پابندی کو واپس لے لیا ہے۔اس موقع پر مولانا نعمت اللہ حبیبی نے کہا کہ ایمرجنسی کے وقت بھی پریس کی آزادی کو کچلنے کی کوشیش نہیں کی گئی۔درحقیقت اس وقت حکومت کی تمام خامیاں میڈیا کے ذریعے اجاگر ہو رہی ہیں چاہے وہ بھوپال کا انکاو¿نٹر معاملہ ہو یا پھر گوشت کا،ان سبھی معاملوں میں حکومت کی متعصب نظریات سے عوام واقف ہو چکے ہیں ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ جمہوریت پر ظلم ہے،سبھی کو اپنی رائے ظاہر کرنے کی آزادی ہے۔صدر جلسہ جناب عبدالعزیز نے این ڈی ٹی وی انڈیا کی نشریات پر پابندی کے خلاف اپنے تقریر میں کہا کہ اس وقت ملک کا ایسا معاملہ چل رہا ہے کہ اگر کوئی بھی غیر مسلم کے ساتھ کھڑا ہوجائے تو وہ غدار وطن قرار دے دیا جائے گا۔اس وقت مودی کی دور حکومت ایمرجنسی سے زیادہ سیاہ ترین یے،اظہار را? کی آزادی پر پابندی عائد کی جارہی ہیں جو موت سے بد تر ہے۔اس کے علاوہ دیگر مقررین میں صحافی انجم عظیم آبادی ، جناب او،پی شاہ،محمد خالد،اور جاوید اختر نے اپنے تقاریر کے ذریعے مودی حکومت کی اس اقدام کی پرزور مذمت کی۔ادارہ کے صدر جناب شکیل احمد نے پروگرام میں شرکاءتمام صحافیوں کا شکریہ ادا کیا۔