آملہ کے خلاف نسلی امتیاز،نوجوان پر3سال کی پابندی

ہوبارٹ، 14 نومبر (یو این آئی)کرکٹ آسٹریلیا نے ہوبارٹ ٹیسٹ کے پہلے روزجنوبی افریقہ کے مایہ باز بلے باز ہاشم آملہ کے خلاف نسلی امتیازپرمبنی پیغام جاری کرنے پر ایک نوجوان کو 3 سال کے لیے آسٹریلیا میں کسی بھی میچ کو دیکھنے کے لیے میدان میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے عدالت لے جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق تسمانیہ کے لانگفرڈ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ نوجوان نے اپنے پیغام میں مبینہ طور پر ہاشم آملہ کو براہ راست نشانہ بنایا جبکہ پولیس نے ان کو سزا سنانے کی تصدیق کی ہے ۔کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹ تسمانیہ، ہوبارٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ کے پہلے روز تماشائی کی جانب سے خراب رویے کے معاملے کی تصدیق کرتے ہیں۔تسمانیہ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے علاقے کا تعین کیا اوراس شخص کی شناخت کی اور کرکٹ آسٹریلیا نے انھیں اپنے کسی بھی میچ کو میدان میں جاکر دیکھنے پر تین سال کے لیے پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کردیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا ہمارے کسی بھی میچ میں سماج کے خلاف کسی بھی رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا جس میں نسلی بنیادوں پر کسی کو بدنام کرنا بھی شامل ہے ۔کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ہماری طرف سے میچ دیکھنے کے لیے آنے والے تمام مداحوں کو یہ پیغام ہے کہ اگر آپ نے غیرسماجی رویہ اپنایا تو آپ کو ہٹادیا جائے گا اور ہوسکتا ہے پورے آسٹریلیا میں کسی بھی کرکٹ میچ کو دیکھنے پر پابندی ہوسکتی ہے جبکہ پولیس بھی کارروائی کررہی ہے ۔دوسری جانب جنوبی افریقہ کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں رسمی طور پرمطلع کیا گیا ہے کہ اس شخص کو سزا دی گئی ہے اور تین سال کے لیے کرکٹ کے میدانوں پر داخلے پرپابندی عائد کی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نکتہ نظر میں یہ مایوس کن اور تشویش ناک ہے کیونکہ کئی سالوں سے آسٹریلیا کے دوروں میں ہمارے لیے یہ پہلا موقع نہیں کہ جب نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا ہو۔یہ ناقابل قبول ہے ، اس طرح کا نسلی تعصب پر مبنی رویے کی صرف اکیلے کھیل میں ہی نہیں بلکہ معاشرے میں بھی کہیں کوئی جگہ نہیں ہے ۔