زراعت کیلئے مشینوں کا استعمال قومی ضرورت:رادھاموھن

نئی دہلی، 25 نومبر (یو این آئی) وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ نے آج کہا کہ زراعت میں مشینوں کا استعمال قومی ضرورت بن گئی ہے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مشینیں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔مسٹر سنگھ نے یہاں میڈ ان انڈیا کے لئے زراعت میں مشینوں کے استعمال سے متعلق کافی ٹیبل بک کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی بیرونی ممالک میں زراعت میں مشینوں کا استعمال کیا گیا ہے اور اس سے زراعت کی لاگت کم ہوئی ہے اور کسانوں کو آمدنی بڑھی ہے ۔ ملک میں 85 فیصد چھوٹے کسان ہیں جن کے سامنے زراعت کیلئے مشینوں کا استعمال اب بھی ایک چیلنج ہے ۔انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش، راجستھان، اڈیشہ، آندھرا پردیش اور تلگانہ نے زراعت میں مشینوں کا استعمال کو لے کر کافی اچھا کام کیا ہے لیکن بہار اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی کچھ ریاستیں اس معاملے میں پچھڑے ہیں۔ پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں پانچ چھ زرعی آلات کا استعمال کافی بڑھا ہے ۔ زراعت کے میدان میں مشینوں کے استعمال کے سلسلے میں اس سال ریاستوں کو تقریبا ً ایک ہزار کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے ۔ وزیر زراعت نے کہا کہ دہلی میں جو آلودگی بڑھی ہے اس میں پنجاب اور ہریانہ میں فصلوں کی باقیات جلانے سے 20 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے ۔ پنجاب میں یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہے جبکہ حالیہ برسوں میں راجستھان اور مغربی اتر پردیش میں فصلوں کی باقیات کو جلانے میں کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فصلوں کی باقیات سے مفید اشیاءبنایا جانا چاہیے یا اسے مٹی میں ملا دیا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے 450 اضلاع میں آبپاشی سے متعلق منصوبے تیار کر لئے گئے ہیں اور طویل عرصے سے بند پڑے آبپاشی کے 23 منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے ریاستوں کو 12500 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ ملک میں آبپاشی 100 منصوبوں پر اگلے چار برسوں کے دوران عملدرآمد کیا جائے گا۔اس دوران زرعی سکریٹری ایس کے پٹنائک نے کہا کہ ملک میں چھ لاکھ ٹریکٹروں کا استعمال کیا جا رہا ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے ۔ ہندوستان کو زرعی مشینیں بنانے کا مرکز بنایا جانا چاہیے تاکہ اس کا وسیع پیمانے پر برآمد کیا جا سکے ۔