ہندستان کے پانی کو پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی:مودی

بھٹنڈا 25 نومبر[یو این آئی] اسمبلی انتخابات سے عین پہلے پنجاب کے کسانوں کو لبھانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سندہ آبی معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ جس پانی کا تعلق ہندستان سے ہے اس پانی کو پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہاں نئے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمز) کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نے نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ‘ہمارے کسانوں کی زمینوں کو بھی مناسب پانی ملنا چاہیے ، وہ پانی جس کا تعلق ہندوستان سے ہے ، اسے پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی’۔مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کو وافر پانی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی کیونکہ انہیں انتخابی حساب کتاب سے زیادہ کسانوں کی فکر ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ دریائے سندہ کے پانی سے متعلق ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس کا مقصد پنجاب اور دوسری ریاستوں کے کسانوں کو اس پانی کے ہر قطرے کی دستیابی کو یقینی بناناہے جو ان کا حق ہے ۔واضح رہے کہ ہندستان اور پاکستان کے درمیان سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں ستمبر 1960 میں ہوا تھا جس کے مطابق ہندستاں کو بیاس، راوی اور ستلج نامی دریاوں کے اختیارات سونپے گئے اور سندہ، چناب اور جہلم ندیاں پاکستان کی نگرانی میں دی گئیں۔دریاے سندہ کا پانی ہندستان کی طرف سے بہتا ہے لیکن ہندستان اس کا 20 فیصد پانی ہی استعمال کر سکتا ہے ۔