وراٹ:ٹیسٹ نمبر 3، ون ڈے نمبر 2، ٹوئنٹی 20 نمبر 1

نئی دہلی، 30 نومبر (یواین آئی) ہندوستانی ٹیسٹ کپتان وراٹ کوہلی موہالی میں انگلینڈ کے خلاف شاندار جیت کے بعد آئی سی سی کی تازہ جاری ٹیسٹ بلے بازی رینکنگ میں کیریئر کی بہترین تیسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں جبکہ اسٹار کھلاڑی کی ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میں بھی بادشاہت برقرار ہے ۔ہندوستان نے 26 نومبر سے شروع ہوئے تیسرے ٹیسٹ میچ کو چار دن میں ختم کرتے ہوئے منگل کو آٹھ وکٹ سے انگلینڈ کے خلاف جیت درج کر لی تھی۔ اس میچ کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جاری ٹیسٹ رینکنگ میں بلے بازوں میں وراٹ پہلی بار چوٹی کے تین میں پہنچ گئے ہیں۔ ٹیسٹ کپتان میچ شروع ہونے سے پہلے چوتھے نمبر پر تھے لیکن اب وہ درجہ بندی میں ایک جگہ اٹھ کر تیسرے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ وراٹ کو اس میچ کے بعد 10 ریٹنگ پوائنٹس کا فائدہ ہوا ہے اور اب ان کے 833 پوائنٹس ہیں۔ ہندوستانی کھلاڑی نے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو اب چوتھے مقام پر پیچھے کھسکا دیا ہے ۔ وراٹ کی ٹیسٹ میں یہ سب سے بہترین رینکنگ ہے ۔ دلچسپ ہے کہ وراٹ انگلینڈ کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز شروع ہونے سے پہلے 15 ویں مقام پر تھے لیکن اس کے بعد وہ تیزی سے درجہ بندی میں اوپر چڑھ کر تیسرے مقام تک پہنچ گئے ہیں۔ سیریز کے تین میچوں میں اب تک انہوں نے 405 رنز بنائے ہیں۔ وراٹ نے موہالی میں 62 رنز کی نصف سنچری اننگز کھیلی تھی۔ وہ موجودہ ون ڈے انٹرنیشنل رینکنگ میں دوسرے اور ٹوئنٹی 20 میں نمبر ایک مقام پر ہیں۔ ٹیسٹ کے چوٹی کے 10 بلے بازوں میں دیگر ہندوستانی بلے باز چتیشور پجارا ہیں جو آٹھویں نمبر پر ہیں۔ اس فارمیٹ میں آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ (897) چوٹی پر ہیں جبکہ انگلینڈ کے جو روٹ (847) دوسرے مقام پر ، وراٹ تیسرے ، ولیمسن (817) چوتھے اور ہاشم آملہ (791) پانچویں مقام پر ہیں۔گیندبازی کی رینکنگ میں ہندوستانی آف اسپنر روی چندرن اشون چوٹی پر بنے ہوئے ہیں۔تاہم موہالی میں بھی متاثر کرنے والے اشون کے چار ریٹنگ پوائنٹس گھٹے ہیں اور اب ان کے پاس 891 ریٹنگ پوائنٹس ہیں۔ وشاکھا پٹنم ٹیسٹ میں کل آٹھ وکٹ لینے کے بعد اشون 14 پوائنٹس کی چھلانگ کے ساتھ 895 درجہ بندی پوائنٹس پر پہنچے تھے ۔ اشون کی بہترین رینکنگ 900 پوائنٹس کی ہے جو انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے بعد حاصل کی تھی۔ ٹیسٹ میں چوٹی کے 10 گیند بازوں میں اشون کے علاوہ دیگر ہندوستانی کھلاڑی اسپنر رویندر جڈیجہ ہیں۔تاہم موہالی ٹیسٹ میں مین آف دی میچ بنے ہندوستانی گیندباز کو درجہ بندی میں ایک جگہ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے اور وہ اپنے چھٹے سے ساتویں مقام پر کھسک گئے ہیں۔