بوپنا ڈیوس کپ ٹیم سے باہر رکھنے پر ناراض

نئی دہلی، 27 دسمبر (یواین آئی) ہندوستان کی ڈیوس کپ ٹیم سے اس بار نظر انداز کئے جانے سے بے حد ناراض ملک کے نمبر ایک مرد ٹینس کھلاڑی روہن بوپنا نے آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن (اے آئی ٹی اے ) کی جم کر تنقید کی ہے ۔ اے آئی ٹی اے نے 22 دسمبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف تین سے پانچ فروری تک پونے میں کھیلے جانے والے ڈیوس کپ مقابلے کے لیے ہندوستانی ٹیم کا اعلان کیا تھا۔ ساکیت منینی، رام کمار رامناتھن، یوک¸ بھامبری، لینڈر پیس اور پرجنیش گنویشورن اس ڈیوس کپ ٹیم کا حصہ ہیں. لیکن عالمی ڈبلز رینکنگ میں 28 ویں نمبر کے بوپنا کو اس میں جگہ نہیں دی گئی ہے ۔ بوپنا نے ایک ٹی وی چینل سے کہا کہ چوٹی کی رینکنگ ہونے کے باوجود وہ ڈیوس کپ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا “مجھے آٹھ دسمبر کو اے آئی ٹی اے سے فون آیا تھا کہ کیا میں ڈیوس کپ میں کھیل سکتا ہوں یا نہیں۔ میں نے ان سے کہا بھی تھا کہ میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلنے کے لیے دستیاب ہوں. لیکن پھر مجھے میڈیا سے پتہ چلا کہ مجھے ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا ہے ۔ “بوپنا نے کہا “اے آئی ٹی اے نے مجھے یہ بتانے تک کی ضرورت محسوس نہیں کی کہ میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں۔ مجھے فیڈریشن کے اس رویہ سے بہت تکلیف پہنچی ہے ۔ میں ڈبلز میں ٹاپ رینک کھلاڑی ہوں اور مجھے ٹیم میں منتخب کیا جانا چاہیے تھا۔ فیڈریشن نے مجھے کچھ تکنیکی وجہ بتائی تھی کہ میں بائیں ہاتھ پر کھیلتا ہوں لیکن یہ عجیب وجہ ہے ۔”36 سالہ ٹینس کھلاڑی نے کہا ” میں نے سال 2012 میں مہیش بھوپتی کے ساتھ کھیلا تھا اور اے ٹی پی ورلڈ ٹور فائنلس میں پہنچا تھا۔میں اس وقت دائیں ہاتھ پر کھیلا تھا۔ اگلے سال پھر میں پابلو کیوواس کے ساتھ دائیں ہاتھ پر کھیلا تھا۔ پوری دنیا میں ہی رینکنگ ہی انتخاب کا پیمانہ ہوتا ہے لیکن ہندوستان میں ایسا نہیں ہے ۔ “بوپنا نے ناراضگی بھرے الفاظ میں کہا کہ اے آئی ٹی اے کو کھیل کو بہتر بنانے کے لئے صحیح عمل اپنانا چاہیے ۔انہوں نے کہا “یہ بہت ہی افسوسناک ہے کہ ٹینس میں ہمارے پاس کوئی نظام نہیں ہے ۔ ٹینس کے اچھے مستقبل کیلئے فیڈریشن کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے ۔ “بوپنا اپنی چوٹ کی وجہ سے اسپین کے خلاف گزشتہ ورلڈ گرپ پلے آف مقابلے سے ہٹ گئے تھے ۔ اس وقت ڈبلز میچ پیس اور ساکیت منین¸ نے کھیلے تھے ۔ اس سے پہلے ریو اولمپکس میں بوپنا اور پیس کی جوڑی پہلے ہی را¶نڈ میں باہر ہو گئی تھی۔