بھارتیہ جنتا پارٹی تشدد کی سیاست کرتی ہے: اروپ رائے

ہوڑہ 22 دسمبر(محمد نعیم) ہوڑہ میں صحافیوں پر بی جے پی حامیوں کے حملے کے خلاف ہوڑہ ڈسٹرک پریس کلب کے علاوہ مغربی بنگال کی دیگر اضلاع سے صحافیوں کے تنظیموں کی جانب سے منہ میں کالی پٹٹی باندھ کر پر امن مذمتی جلوس نکالی گئی ، جہاں صحافیوں نے ڈی ایم بنگلہ کے سامنے پرامن مظاہرہ کیا۔درحقیقت دھولا گڑھ میں کئی دنوں سے جاری فرقہ وارانہ تشدد پر ریاستی حکومت اور پولس کی لاپرواہی کے خلاف ڈی ایم کو ڈیپوٹیشن دینے آئے بی جے پی کے حامیوں نے پر تشدد مظاہرہ کرتے ہوئے وہاں پر موجود صحافیوں اور فوٹوگرافروں پر حملہ کر دیا ، اور انہیں فحش گالیاں دینے لگے ، جہاں کئی صحافی سبھاش پال ، دیباشیش چکرورتی ، دیپک مجمدار ، ونود سنگھ اور مانس دلپتی شدید طور پر زخمی ہوگئے اور کئی کے کیمروں کا بھی نقصان ہوا ہے جسکی شکایت ہوڑہ تھانہ میں درج کرائی گئی ہے۔بی جے پی کے حامیوں کا الزام ہے کہ دھولا گڑھ میں کئی دنوں سے جاری فساد کی خبروں کو میڈیا نظر انداز کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں مغربی بنگال کے ریاستی وزیر اوپ رائے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہر جگہ تشدد کی سیاست کرتی ہے۔مزید انہوں نے صحافیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئیے۔ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات کے فرحاد حکیم نے سخت لفظوں میں بھاجپائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں ایسی واردات قطعی برداشت نہیں کی جائے گی ، پولس انتظامیہ کو سختی سے عمل آوری کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں پولس نے پارتھو سارتھی گھوش نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے اور مزید کی تلاش جاری ہے۔