ریاست کی دو سری سرکاری زبان اردو کو اس کا قانونی مقام ملنا چاہئے : ڈی ایم

دربھنگہ 28 دسمبر ( عر فان عالم )ڈی ایم ڈاکٹر چندر شیکھر سنگھ نے کہاہے کہ اردو بہارکی دوسری سرکاری زبان ہے ۔اس زبان کو اس کا قانونی حق ملناچاہئے۔موصوف آج اردو ڈائریکٹوریٹ ، محکمہ کابینہ سکریٹریٹ ، حکومت بہارکی ہدایت کے مطابق ضلع اردو سیل ،دربھنگہ کے زیراہتمام منعقد فروغ اردو سمینارسے خطاب کررہے تھے ۔اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نے کہاکہ گر چہ میں نے سبجکٹ کے طورپر سنسکرت زبان رکھ کر یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیاہے ۔مگر آئی اے ایس کی ٹریننگ کے دوران دوسری علاقائی زبان کے طورپرمیں نے اردو زبان کو منتخب کیااور پھر دھیر ے دھیرے میری دلچسپی اس زبان میں بڑھتی چلی گئی ۔یہی وجہ ے کہ میں نے دربھنگہ ضلع کے ڈی ایم کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہی اپنی نیم پلیٹ ہندی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی لگوائی ۔ڈی ایم نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اردوالفاظ کی شمولیت سے ہندی زبان مزید بہتر اورمو¿ثر ہو جاتی ہے ۔ہم سب کو ہندی کے ساتھ ساتھ نہ صرف یہ کہ اردو الفاظ کو اپنی بو ل چال کے زبان میں استعمال کرنا چاہئے بلکہ اس زبان کو باضابطہ سیکھنا بھی چاہئے ۔ریاست کی دوسری سر کاری زبان کی حوالے سے انہو ں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ اردو زبان جانے والے ضلع کے تمام لوگ سرکاری دفاتر میںاپنی در خواستیں اردو میںدیں۔انہوں نے سمینار میں موجود ضلع کے تمام اردو ملازمین سے کہا کہ آپ اپنی منصبی ذمہ داری کے تحت اردو کے نفاذاور اس کی تر ویج و تر قی میں خاطر خواہ دلچسپی لیں ۔ انہوں نے کہاکہ دفتر ی سطح پر ارد و کے نفاذ میںاگر کہیں کوئی دوشواری پیش آتی ہے تو ہم اسے دورکر نے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کریںگے ۔اخبار نویسوں سے گفتگو کے دوران انہو ں نے کہاکہ ڈی پی آراو کے دفتر میں جلد ہی اردو میں شائع خبروں کاہندی ترجمہ کاانتظام کر یںگے۔
بحیثیت مہمان خصوصی سمینار سے خطاب کر تے ہوئے ڈ ی ڈی سی ووکانند جھانے کہاکہ اردو زبان شروع سے ہی مجھے بیحد پسند ہے ۔ میری دلی خواہش ہے کہ میں اردو سیکھوں اور اپنی رو ز مرہ کی زندگی میں اس کااستعمال بھی کروں ۔ اس کیلئے میں نے اردو جاننے والے چند حضرات سے رابطہ بھی کیاہے ۔اردو ملازمین سے مخاطب ہو کر انہو ں نے کہاکہ میرا یہ ذاتی تجربہ رہاہے کہ آپ کام کاج میں بہت مہارت رکھتے ہیں ۔آپ میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ لیکن اگر اپنی تھوڑی سی صلاحیت اردوکے نفاذاور اس کی تر ویج میں بھی لگائیںگے تو اس اس زبان کے فروغ کا راستہ خود بخود ہموار ہو تاچلا جائے گا۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمنان طرزی ،ڈاکٹر شاکر خلیق ،صدر شعبہ اردو متھلا یونیورسٹی پرو فیسر انیس صدری ،ایس ڈی او دربھنگہ اوپیندر کمار دیواکراورنائب مترجم واصف جمال نے بھی سمینارسے خطاب کیا۔سمینار میں چند منتخب طلباءوطالبات نے بھی اپنے خطاب کے ذریعہ اردو کی اہمیت اور افادیت پررو شنی ڈالی ۔ سمینارکے آخرمیں شعری محفل آراستہ ہوئی جس میں منور احمد ماہی ، منظر صدیقی ، عرفان احمد پیدل ، انعام الحق بیداراور اوپیندر کمار دیواکرنے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔