وراٹ کسی بھی کنڈیشن میں کھیلنے کے اہل : کپل

نئی دہلی، 13 دسمبر (یو این آئی) عالمی کپ فاتح کپتان کپِل دیو نے انگلینڈ کے تیز بولر جیمز اینڈرسن کو ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی پر سوال اٹھانے کیلئے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے منگل کو کہا کہ وراٹ دنیا میں کہیں پر بھی کسی بھی کنڈیشنز میں کھیل سکتے ہیں۔ کپِل نے یہاں ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے رکن مدن لال اور سابق ہندستانی کرکٹرز نکھل چوپڑہ اور مرلی کارتک کی موجودگی میں این وی آپٹکس کا افتتاح کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے کہاکہ اینڈرسن کو چشمہ لگا کر دیکھنا چاہیے کہ وراٹ کیسی بلے بازی کر رہے ہیں تب جاکر انہیں وراٹ کی ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ سمجھ میں آئے گا۔سابق کپتان نے ساتھ ہی کہاکہ وراٹ چشمہ لگا کر بھی دنیا میں کسی بھی جگہ، کسی بھی حالت میں کھیل سکتے ہیں اور رنز بنا سکتے ہیں۔وہ اس وقت شاندار کرکٹ کھیل رہے ہیں اور ملک کو اپنی بہترین بلے بازی سے میچ جتا رہے ہیں۔میں نے ان کے جیسا کرکٹر نہیں دیکھا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ اینڈرسن نے ممبئی ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے وراٹ کی ٹیکنالوجی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ہندستانی کپتان کو گھریلو پچوں کا فائدہ مل رہا ہے اور جب وہ بیرون ملک کھیلنے اتریں گے تب ان کی کمزوریاں سامنے آ جائیں گی۔اینڈرسن کے اس تبصرے کے بعد میچ کے آخری دن ہندستانی آف اسپنر روی چندرن اشون انگلش فاسٹ بولر سے الجھ گئے تھے ۔پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے بھی اس تبصرہ کو لے کر اینڈرسن کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔وراٹ کا ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر سے موازنے پر کپل نے کہاکہ موازنہ آپ لوگ ہی کر سکتے ہیں۔مجھے نہیں لگتا کہ اس طرح کے کسی موازنے کی ضرورت ہے لیکن یہ بات صحیح ہے کہ وراٹ اس وقت انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔موجودہ وقت میں تینوں فارمیٹ میں وراٹ کے بہترین بلے باز ہونے کے سوال پر سابق کپتان نے کہاکہ ان کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جانا چاہیے بلکہ ریکارڈز کو دیکھا جانا چاہیے ۔ان کے ریکارڈ اس بات کا گواہ ہیں کہ وہ کتنی زبردست بلے بازی کر رہے ہیں۔میں ہی نہیں ریکارڈ کہہ رہے ہیں کہ وہ آج کی کرکٹ کے سب سے بہترین بلے باز ہیں۔اب تک اپنی کپتانی میں 13 ٹیسٹ اور پانچ مسلسل سیریز جیت چکے وراٹ کی کپتانی کے بارے میں پوچھے جانے پر کپل نے کہاکہ اس پر تبصرہ قبل از وقت ہو گا ۔ انہیں ابھی طویل سفر طے کرنا ہے ۔میں چاہوں گا کہ وہ جس طرح ہندستان کو میچ جتا رہے ہیں اسی طرح آگے بھی ٹیسٹ جتاتے رہیں۔یہ پوچھنے پر کہ وراٹ کو کیا تینوں فارمیٹ میں ہندستان کا کپتان بنانا مناسب ہو گا، کپل نے اس سوال پر مسکراتے ہوئے کوئی جواب نہیں دیا۔قابل ذکر ہے کہ وراٹ جہاں ٹیسٹ میچوں کی کپتانی سنبھال رہے ہیں وہیں مہندر سنگھ دھونی ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 ٹیموں کی کپتانی سنبھال رہے ہیں۔سابق ہندستانی فاسٹ بولر اور آل را¶نڈر کپل سے جب آف اسپنر روی چندرن اشون کے ان کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ 75 وکٹ لینے کے ریکارڈ کو توڑنے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ اشون اس وقت سب سے بہترین بولر ہیں اور جتنی لاجواب کارکردگی وہ کر رہے ہیں، وہ قابل دید ہے ۔سوال میرے ریکارڈ کا نہیں ہے بلکہ اس ہدف کا ہے جو وہ دوسروں کے لیے طے کر یں گے ۔مجھے لگتا ہے کہ وہ بہت ریکارڈ بنائیں گے ۔اشون نے ممبئی ٹیسٹ میں دونوں ایک اننگز میں چھ چھ وکٹ سمیت کل 12 وکٹ لئے اور کپل کی ایک اننگز میں 23 بار پانچ وکٹ لینے کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔اشون اس سال 11 ٹسٹ میچوں میں 71 وکٹ لے چکے ہیں اور ان کے سامنے ایک کیلنڈر سال میں کپل کا 18 میچوں میں 75 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ ہے ۔سیریز میں ابھی ایک ٹیسٹ باقی ہے اور اشون کپل کے ریکارڈ کو توڑ سکتے ہیں۔غیر ملکی زمین پر وراٹ اور اشون کی حقیقی آزمائش کے بارے میں پوچھنے پر کپل نے بڑے ہی لاپرواہ انداز میں کہا کہ جب وہ وقت آئے گا تب اس بارے میں بات کریں گے ۔