ہندستان نے دوسری بار خواتین ٹوئنٹی 20 ایشیا کپ جیتا

بینکاک، 04 دسمبر (یو این آئی) ہندستانی ٹیم نے اپنی بادشاہت قائم رکھتے ہوئے اتوار کو ہوئے فائنل میں اسٹار بلے باز متالی راج (73) کی ٹوئنٹی ۔20 کیریئر کی بہترین اننگز کی بدولت روایتی حریف پاکستان کو 17 رن سے شکست دے کر مسلسل دوسری بار خواتین ٹوئنٹی 20 ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں خطاب اپنے نام کرلیا۔گزشتہ چمپئن ہندوستان نے 2012 میں کھیلے گئے اس ٹورنامنٹ کے پہلے ورژن میں بھی پاکستان کو ہی شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا ۔ ہندستان کی اس بار بھی کارکردگی لاجواب رہی اور لیگ میچوں میں ایک بھی مقابلہ نہ گنوانے والی ہندستانی ٹیم نے فائنل میں شاندار جیت اپنے نام کی اور مسلسل دوسری بار خطاب اپنے نام کیا۔ ہندستان نے لیگ میچوں میں بھی پاکستان کو شکست دی تھی۔متالی نے اپنی شبیہ کے مطابق کھیلتے ہوئے ایک سرا سنبھالے رکھا اور ناٹ آ¶ٹ رہتے ہوئے 65 گیندوں پر 73 رن بنائے ۔ انہوں نے اپنی اننگز میں سات چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ دوسرے سرے پر وکٹوں کے گرتے رہنے کے باوجود متالی نے اپنا تحمل نہیں کھویا اور بڑے میچ میں بڑی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو یادگار جیت دلا دی۔ہندوستانی گیند بازوں نے شاندار گیند بازی کی اور 121 رن کے نسبتا چھوٹے اسکور کا بخوبی دفاع کرتے ہوئے ٹیم کو دوسری بار خطاب دلا دیا۔ پاکستان کی ٹیم 20 اوور میں چھ وکٹ پر 104 رن ہی بنا سکی۔متالی کی یہ اننگز اس لئے بھی اہم ہو جاتی ہے کیونکہ ٹیم کی جانب سے دوسرا سب سے زیادہ اسکور 17 رن رہا جو جھولن گوسوامی نے بنایا۔ متالی کی بدولت ہی ہندستانی ٹیم مقررہ 20 اوور میں پانچ وکٹ پر 121 رن کا مشکل اسکور بنا سکی۔ ٹیم کے پانچ بلے باز دہائی تک بھی نہیں پہنچ سکے ۔اس سے پہلے ہندستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ افتتاحی بلے باز متالی راج اور اسمرتی مندھانا (چھ رن) نے پہلے وکٹ کے لئے 24 رن جوڑ کر کسی حد تک ٹھوس شروعات کی۔ مندھانا 24 کے اسکور پر آ¶ٹ ہوئیں۔ انہیں انام امین نے آ¶ٹ کیا۔متالی اس کے بعد چھوٹی چھوٹی شراکت داری کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 100 کے پار لے گئیں۔ ایک سرے پر وکٹ گرتے رہے جبکہ دوسرے سرے پر متالی مضبوطی سے بلے بازی کرتی رہیں۔ہندستان نے مقررہ 20 اوور میں پانچ وکٹ پر 121 رن بنائے ۔ چھوٹے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستان نے بھی ہندستان کی طرح ہی شروعات کی اور اس کا پہلا وکٹ 24 رن پر ہی گر گیا۔ پاکستان نے جیت حاصل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن فاتح ٹیم کی گیند بازوں نے پاکستانی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔پاکستان کا چھٹا وکٹ 81 کے اسکور پر گرا تھا اور اسے تب 26 گیندوں پر 41 رن بنانے تھے لیکن وہ مقررہ 20 اووروں میں چھ وکٹ پر 104 رن ہی بنا سکی اور ٹیم کو 17 رن سے ٹوئنٹی ۔20 ایشیا کپ گنوانا پڑا۔ میچ دلچسپ موڑ پر پہنچ گیا تھا لیکن ہندستانی گیند بازوں نے غضب کے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی بلے بازوں کو باندھے رکھا اور بالآخر جیت اپنے نام کی۔ہندوستان کی تمام گیند بازوں نے بہترین گیند بازی کی۔ایکتا بشٹ چار اوور میں 22 رن پر دو وکٹ لے کر سب سے کامیاب گیند باز رہیں جبکہ انوجاپاٹل، جھولن گوسوامی، شکھا پانڈے اور پریتی بوس کو ایک ایک وکٹ ملا۔