پیل خانہ میں ترنمول کانگریس کا امن مارچ کیا گیا

ہوڑہ 22 دسمبر(محمد نعیم)پیل خانہ میں دو شرابیوں کے مابین جھگڑے کو بی جے پی کی جانب سے فرقہ وارانہ فساد کا رنگ دینے کی وجہ سے وہاں کی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئے تھے،جہاں عام لوگ کام کاج چھوڑ کر گھروں میں بیٹھ گئے تھے وہیں بچے اسکول سے غیر حاضر ہونے پر مجبور ہو گئے تھے ، ایسے وقتوں میں لوگوں کی خوف و ہراس و ناراضگی کو دور کرنے کے لئے ریاستی وزیر اوپ رائے کی قیادت میں ایک امن جلوس نکالی گئی جو دونوں فرقوں کی گلیوں میں گشت لگا کر لوگوں سے امن بحالی کی اپیل کی گئی۔ اس موقع پر اروپ رائے نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی حکومت کسی بھی قیمت پر بنگال کی سر زمین پر فسادیوں کو پنپنے نہیں دینگے اور ضرورت درپیش آئی تو پولس کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا ، ہندو مسلم سرکشا جماعت کے چیئرمین علیم الدین شاہ نے کہا کہ بنگال کی سرزمین ہمیشہ قومی یکجہتی کا علمبردار رہی ہے ، ہمیں فرقہ پرستوں کی باتوں میں نہ آکر بھائی چارگی کے ساتھ رہنی چاہئے۔وارڈ نمبر 16 کے سابق کونسلر کامریڈ نسیم احمد نے کہا کہ حکومت اگر چاہے تو فساد پر فوری قابو پایا جاسکتا ہے جیسا کہ ماضی میں ان کی حکومت نے 2 اکتوبر 1991 کے فساد کو سختی سے کچل دیا تھا۔شمالی ہوڑہ اقلیتی سیل کے صدر جناب انور علی نے کہا کہ درحقیقت نوٹ بندی سے پیدا ہونے والے دشوار صورتحال کو چھپانے کے لئے مرکز کی بی جے پی حکومت عوام کا دھیان دوسری جانب موڑ دینا چاہتی ہے ،جبکہ ایم ایم آئی سی گوتم چودھری نے کہا کہ یہ قابل مذمت حرکت ہے اور قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ اس امن مارچ میں وارڈ نمبر 15 کے کونسلر انوپ چکرورتی،وارڈ نمبر 10 کے کونسلر منجیت رائفل،شمالی ہوڑہ اقلیتی سیل کے سکریٹری انوارالحق عرف پپو نے بھی اپنی خیالات کا اظہار کیا،اس کے علاوہ پارٹی کے کارکنان،سماجی اداروں کے عہدیداران و اراکین کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔