جدیو چھاتر سماگم کے رہنماﺅں نے کہا نجیب کا سراغ نہیں ملنا بے حد افسوسناک

پٹنہ ،3جنوری (روح المتین )پٹنہ یونیورسیٹی کے ہاسٹلس میں رہ کر تعلیم حاصل کر نے والے طلبا کی بنیادی سہولیات تو دور ان کی پریشانیوں سے بھی یونیور سیٹی انتظامیہ کو کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ہاسٹل کے بیشتر کمروں پر دبنگوں اور شرپسند عناصر کا قبضہ ہے ۔اس صور ت حال کا خمیازہ گاﺅں سے آنے والے غریب و ذہین طلبا کو بھگتنا پڑتاہے ۔جن عناصر نے ہاسٹل کے بیشتر کمروں پر ناجائز قبضہ کر رکھاہے ۔وہ اکثرچھوٹی چھوٹی باتوں پر آس پاس کے دکانداروں اور آٹو رکشہ والوں سے لڑائی جھکڑا کر نے پر آمادہ رہتے ہیں جس کی وجہ سے یونیورسیٹی احاطہ میں عموماً تعلیم ماحول نہیں بن پاتا ۔یہ وہ الزامات ہیں کہ جو ’جنتادل (یو )چھاتر سماگم‘ کے عہدیداران کے ذریعہ عائد کئے گئے ہیں ۔
’جنتادل (یو )چھاتر سماگم‘کے پریسیڈنٹ نتیش پٹیل ،وائس پریسیڈنٹ اسامہ خورشید اور دیگر ذمہ داروں نے روز نامہ ”تاثیر“کے دفتر میں آکر پٹنہ یونیورسیٹی کے ہاسٹل میں رہ کر تعلیم جاری رکھنے والے طلبا کی پریشانیوں کے حوالے سے دیر تک گفتگو کی ۔ان کا کہنا ہے کہ جب تک یونیورسیٹی کے ہاسٹل کو شرپسندوں سے پاک نہیں کیاجائے گا تب تک وہاں رہ کر پڑھنے والے طلبا پریشانیوں کے شکاررہیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں نتیش پٹیل نے کہا کہ جو طلبا ذہین ہیں اور سنجیدگی کے ساتھ اپنی پڑھائی جاری رکھنا چاہتے ہیں وہ اپنی پڑھائی کے برباد ہو نے کا خطرہ نہیں اٹھا نا چاہتے ہیں ایسے طلبا تمام تر پریشانیوں کو جھیلنے کے باوجود اپنی زبان بند رکھتے ہیں ۔دوسری طرف چھاتر سماگم کی جانب سے یونیورسیٹی کے اس مسئلے کے حل کو لیکر لگاتار کو ششیں کیجاتی رہی ہیں لیکن یونیورسیٹی انتظامیہ سرد مہری کا شکار ہیں۔انھوں نے موجودہ وائس چانسلر کے سلسلے میں بتایا کہ ان کا اور یونیورسیٹی کے بعض اساتذہ کارویہ یونیورسیٹی کے طلبا کے ساتھ ہمدردانہ نہیں ہے ۔نتیش پٹیل کے مطابق یونیورسیٹی کے اندرونی حالات بہتر نہیں رہنے کی وجہ سے یونیورسیٹی کا وقار مجروح ہورہاہے ۔
اس موقع سے چھاتر سماگم کے وائس پریسیڈنٹ اسامہ خورشید نے اپنی تظیم کے دائرہ کار پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہو ئے کہا کہ 2012کے بعد سے یونیورسیٹی طلبا یونین کا انتخاب نہیں ہواہے ۔اس سلسلے میں ریاستی حکومت کو فی الفور مداخلت کر نے کی ضرورت ہے ۔چھاتر سماگم کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ یونیورسیٹی احاطہ میں ہر حال میں تعلیمی ماحول بنارہے انھوں نے اعتراف کیاکہ وزیر تعلیم ڈاکٹر اشوک چودھری ہمارے مسائل کو سنجیدگی کے ساتھ سنتے ہیں اور ہرممکن حل کر نے کی کو شش بھی کر تے ہیں ۔
جواہر نہرو یونیورسیٹی کے طالب علم نجیب کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں طلبا رہنماﺅں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی ایجنسی یا دہلی پولس انتظامیہ کے لوگ اگر ایمانداری سے کام لیتے تو جے این یوکے ہاسٹل سے نجیب کو بری طرح سے مارپیٹ کر لاپتہ کر دینے والے عناصرکے اب تک بچے رہنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتالیکن فی الحال مرکزی حکومت کو یا جے این یو انتظامیہ دونوں ایک خاص نظریہ کی پشت پناہی کر نے میں مصروف ہیں ۔انھوں نے کہا کہ یہ حالات بے حد افسوس ناک اور ملک کے جمہوری نظام کے خلاف ہیں ۔ہم اس کی شدید مذمت کر تے ہیں ۔مرکزی حکومت کی اس مجرمانہ سردمہری کے خلاف چھاتر سماگم کے زیر اہتمام پٹنہ میں زبر دست دھرنا اور مظاہر ہ کا انعقا دکیاگیا ۔اس میں طلبا ،میڈیا ،رفاہی تنظیمیں اور سماج کے دانشور طبقہ نے ہماری بھر پور حمایت کی ۔چھاتر سماگم کے رہنماﺅں نے تمام طلبا سے اپیل کی ہے کہ ملک کے جمہوری نظام کو درہم برہم کرنے والی طاقتوں کا منہہ توڑ جواب ملک کے طلبا ہی دے سکتے ہیں ۔موجود حالات میں ضرورت ہے کہ ملک کے بچانے کیلئے تمام طلبا مضبوط اور متحدہ ہو نے کیلئے سنجیدہ ہوجائیں ۔