حج کی ادائیگی میں تاخیر نہ کریں

مفتی محمد ثناءالہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ
اسلام کی بنیادپانچ چیزوںپرہے،ایمان لانا،اورایمان کے بعدنمازپڑھنا،روزہ رکھنا،بعض شرائط وقیودکے ساتھ سب پرفرض ہے،مردہویاعورت،جوان ہویابوڑھا،فقیرہویامالدار،سب ایک صف میںہیں،چونکہ یہ کام سب کرسکتے ہیں،بعض مخصوص حالات میںجولوگ نہیںاداکرسکتے ہیںان کوچھوٹ دی گئی ہے یااعذارختم ہونے کے بعدادائیگی کاحکم دیاگیاہے،زکوٰة اورحج سب پرفرض نہیںکیاگیاہے،کیونکہ ان کاتعلق مال سے ہے،اورسب مال والے نہیںہیں،پھرجن کے پاس مال ہے،اس کے اوپرزکوٰةفرض کرنے کے لیے نصاب کی شرط لگائی گئی اورحج فرض کرنے کے لیے مالداری کے ساتھ استطاعت کی قیدلگائی گئی،اس لیے کہ حج میںسفرکرنابھی ہوتاہے اورمال بھی خرچ کرنا،اب اگرآدمی بیمارہے،تندرست نہیںہے توخودسفرنہیںکرسکتاقیدمیںہے توسفرکی اجازت ہی نہیں۔تندرست وتوانااورآزادہے لیکن راستہ پرامن نہیںہے۔عورت کے ساتھ کوئی محرم جانے والانہیںہے یاعورت عدت میںہے،توبھی سفرممکن نہیںاس لیے اس پرحج فرض نہیں،سب کچھ موجودہے، سفرخرچ اورواپسی تک بال بچوںکے نفقہ کی صورت نہیںبنی توبھی حج کرناممکن نہیںاوراللہ رب العزت اپنے فضل سے بندوںپراسی قدرفرض کرتاہے جس کی ادائیگی پروہ قدرت رکھتاہو،اب قدرت وطاقت ،صحت ،مال ودولت اورہرقسم کی مطلوبہ استطاعت ہوتواللہ اپنے گھرکی طرف بلاتاہے،سب کچھ اللہ ہی کادیاہواہے،ایسے میںوہ یوںہی بلالے کچھ نہ دے اورکوئی وعدہ نہ کرے تب بھی سرکے بل جاناچاہیے،دوڑناچاہیے،لیکن یہ اللہ رب العزت کاکتنابڑافضل اورکرم ہے کہ سب کچھ دے کرکہتاہے کہ آ¶میرے گھر،احرام باندھو،طواف کرو،سعی کرو،حجراسودکااستلام کرو،رکن یمانی کوچھو¶،زمزم پیو،صفاومروہ کی سعی کرو،عرفہ،مزدلفہ میںوقوف کرو،منیٰ میںرات گذارو،شیطان کوکنکری مارو،قربانی کرو،ہم اس کے بدلے تمہیںجنت دیںگے،وہ جنت جس کے لیے تم پوری زندگی ہماری عبادت کرتے رہتے ہو،اس پوری زندگی کامطلوب صرف ایک حج مقبول میںتمہیںدیںگے،تم نے اس سفرمیںکوئی غلط کام نہیںکیا،جھگڑانہیںکیا،شہوانی خواہشات سے مغلوب نہیںہوئے توایسے پاک صاف ہوکرگھرلوٹوگے جیسے آج ہی تم معصوم ماںکے پیٹ سے پیداہوئے ہو،اس کے علاوہ اوربھی انعامات تمہیںملیںگے،تمہارے اندردنیاسے بے توجہی پیداہوجائے گی،آخرت کی فکراوررغبت تمہاری زندگی کاحصہ بن جائے گی،تم نے جومال خرچ کردیاوہ تمہارے لیے فقروفاقہ کاباعث نہیںبنے گابلکہ اللہ تعالی اپنے فضل سے تمہیںاوردے گا،غنی بنادے گا،اتنادے گاکہ بے نیازہوجا¶گے،تمہیںہرقسم کی عصبیت اورامتیازکی بیماری سے پاک کردے گا،ریا،نمودونمائش کاجذبہ ختم ہوجائے گا،اللہ تعالی کے اس اعلان فضل ونعمت کے بعدبھی دوسرے ارکان کی ادائیگی کی طرح حج میںجانے میںکوئی کوتاہی کرتاہے تویہ بڑی محرومی اوربدبختی کی بات ہے،یقیناًحج زندگی میںایک بارفرض ہے،لیکن فرض ہونے کے بعدساقط نہیںہوتاہے اورکیامعلوم اگلی زندگی کیسی ہوگی،ابھی اللہ کے انعام کی قدرنہیںکیااوربعدمیںمال ہی جاتارہا یاصحت ہی باقی نہ رہی تویہ فرض رہ جائے گا،اس لیے انتظارکرناکہ ملازمت سے سبکدوش ہوجائےں تب اللہ کے بلاوے پرلبیک کہیںگے اورسب گناہ سے رک جائیںگے،یہ شیطان کابہلاواہے لہیںاس کے پہلے ہی بلاواآگیااورکون جانتاہے کہ کب بلاواآئے گا،مرنے کی کوئی عمرنہیںہوتی اورکوئی نہیںجانتاکہ کب اورکس وقت ملک الموت اپناکام کرجائےںگے اس لیے جوزندگی دی گئی ہے اورجومال ودولت ،صحت وعافےت فراہم ہے،اس کی قدرکرنی چاہئے اوربلاتاخیراللہ کے اس بلاوے پردوڑجاناچاہیے،ہمارے بعض بھائی اس اہم رکن کی ادائیگی کواس لیے ٹالتے ہیںکہ بچی کی شادی کرنی ہے حج الگ فرض ہے اوربچی کی شادی الگ ذمہ داری ہے خصوصاًاس شکل میںجب کہ لڑکی ابھی سیانی نہیںہوئی ہے ذمہ داری ہی اس کام کی نہیںآئی،ایسے میںکہاںکی عقل مندی ہے کہ ایک فرض کوآئندہ والی ذمہ داری کے نام پرٹالاجائے۔یہی حال مکان کی تعمیر،زمین کی خریدگی،اوردوسرے گھریلومعاملات کاہے،جن کے نام پرشیطان بہکاتارہتاہے،اورحج م¶خرہوتارہتاہے،اورپھروہ وقت بھی آجاتاہے کہ ادائیگی کی شکل باقی نہیںرہتی۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاکہ جس شخص کے پاس کوئی عذرنہ ہو،استطاعت بھی ہو،سخت حاجت بھی درپیش نہ ہو،ظالم بادشاہ اورمرض نے بھی نہ روکاہواوروہ مرگیاتویہودی ہوکرمرے یانصرانی ہوکرمرے ،مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں۔اللہ کی پناہ کس قدرسخت وعیدہے۔اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔
حج کے سفرکی تیاری کازمانہ آگیاہے اللہ کے اس بلاوے پردوڑنے کے لیے تیارہوجائیے،جلدسے جلدپاسپورٹ بنوایئے،پاسپورٹ بنوانے میںدشواری ہوتوبہاراسٹیٹ حج کمیٹی والے کی مددلیجئے،نیت کوخالص کیجئے،گناہوںسے توبہ کیجئے،اگروالدین آپ کی خدمت کے محتاج ہوںتوان سے بھی اجازت لیجئے،امانت ووصیت سے فارغ ہولیجئے،حقوق کی ادائیگی پرتوجہ دیجئے،اچھے رفیق سفرکاانتخاب کیجئے،حج کے مسائل سیکھئے،حج کمیٹی والے تربیتی کیمپ لگواتے ہیں،اس کی حاضری کویقینی بنائیے کہ یہ بھی حج کے مسائل سیکھنے کااچھاذریعہ ہے،حج کے فارم بھریئے،پریشانی ہوتوامارت شرعیہ اوردیگررضاکارانہ خدمت کرنے والوںکی مددلیجئے،یہ اللہ کابہاروالوںپرخاص انعام ہے کہ یہاںقرعہٰ اندازی کی نوبت نہیںآتی،اورصرف فارم بھردینے سے سفرحج کی راہ آسان ہوجاتی ہے،قبل اس کہ دوسروںصوبوںکی طرح قرعہٰ اندازی میںنام نہ آنے کی وجہ سے کئی کئی سال انتظارکرناپڑے،جلدی کیجئے،صحت ودولت کوغنیمت جانیئے ،دوڑیئے،تیزی دکھائیے،اپنے ساتھ اپنے دوستوںکوبھی تیارکیجئے،آپ کی رفیق حیات دکھ سکھ میںآپ کے ساتھ رہتی ہےں،اللہ نے ان پربھی حج فرض کیاہے اورنہ بھی کیاہواوراستطاعت ہوتوضرورلے جایئے،اس لیے کہ وہ اپنے سفرمیںمحرم رفیق سفرکی محتاج ہوتی ہےںاورخدامعلوم آئندہ انہیںکوئی محرم ملے یانہ ملے،اس لیے حق رفاقت کاتقاضہ ہے کہ اللہ کی بندیوںکوبھی اس سفرمیںساتھ لیجئے،تاکہ وہ بھی اللہ تعالی کے انعامات واکرام سے فائدہ اٹھاسکےں،ان خیالات کی تشہیربھی کیجئے،لکھنے کی صلاحیت ہوتومضمون کے ذریعہ ،بولنے کی صلاحیت ہوتوتقریرکے ذریعہ،مجلسی گفتگومیںممتازہوںتوجب تک فارم بھرنے کاوقت ہے چوک چوراہے اورچائے کی دکانوںپراسے موضوع گفتگوبنائیے،بہاراسٹیٹ حج کمیٹی نے یکم تا۸فروری۳۱۰۲ئ،ہفتہ برائے ترغیب حج کااعلان کیاہے،ائمہ حضرات مساجدکے منبرومحراب سے بھی اسلام کے اس اہم رکن کی ادائیگی کے لیے ترغیب دیں،تاکہ مسلمانوںمیںجوسستی پائی جاتی ہے وہ دورہو۔آقاصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاکہ بھلائی کی طرف رہنمائی کرنے والابھی اس خیرکے کرنے والی کی طرح ہے یعنی وہ بھی ثواب میںبرابرکاشریک ہوگا۔اس لیے اس پیغام کوہرسطح پرعام کیجئے اوراجرکے مستحق ہوجائیے،نسخہ آسان بھی ہے اورقابل عمل بھی ہے۔