ڈاکٹر مختار احمد فر دین اور ڈاکٹر عبدالرﺅف نے کی گورنر ، وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم سے مداخلت کی اپیل

حیدر آباد 5 جنوری ( پریس ریلیز) سماجی کار کن اور صدر آل انڈیا اردو ماس کمیو نیکیشنل سوسائٹی فارپیس ڈاکٹر مختاراحمد فردین اور ڈائریکٹر مسلم ایجو کیشنل ٹرسٹ ڈاکٹر الحاج عبدالرﺅف نے جاری اپنے ایک مشتر کہ پریس بیان میں یہ الزام عائد کیاہے کی 2014 مین متھلا یونیور سیٹی ، بہار نے انہیں ڈاکٹریٹ کی ڈگڑی تفویض کی ہے ۔لیکن آج تک ان کے نام کویونیورسیٹی کے کنووکیشن میں شامل نہیں کیا گیاہے جبکہ وہ مسلسل دو برسو ںسے اس کیلئے کوشاں ہیں۔مذکورہ دونوں ڈگڑی یافتگان نے گورنر بہاراور یونیور سیٹی کے چانسلر رام ناتھ کو وند ، وزیر اعلیٰ نتیش کمار، وزیر تعلیم ڈاکٹر اشوک چودھری کےساتھ ساتھ متھلا یونیور سیٹی کے وائس چانسلر سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کر تے ہوئے کہاہے کہ ہم لوگ گزشتہ دوبرسوںسے اپنے نام کو کنووکیشن میںشامل کر وانے کیلئے در خواستیں دے رہے ہیں۔لیکن ہماری در خواستو ں کویونیورسیٹی انتظامیہ کے ذریعہ در کنار کر دیا جا تا رہاہے ۔ڈاکٹر مختاراحمد فردین اورڈاکٹر الحاج عبدالرﺅف کے مطابق چندرو ز قبل بھی بذریعہ ای میل تمام متعلقہ کاغذات کے ساتھ ہم نے اپنی در خواستیں بذریعہ ای میل یونیورسیٹی انتظامیہ کوار سال کی تھیں ۔ہمیں بذریعہ ای میل کوئی جواب نہیں ملا۔مگروی سی آفس کے کوئی چو رسیا جی نے بذریعہ فون ہمیں بتایاکہ گزشتہ برسوں کے سلسلے میں ہمیں کوئی علم نہیں ہے ۔جہاںتک رواں سال کے کنووکیشن میں آپ لوگوں کے نام کی شمولیت کی بات ہے تویہ اب ممکن نہیں ہے ۔تقریباً اسی طرح کی باتیں یونیورسیٹی کے صدر شعبہ نے بھی کہیں ۔ڈاکٹرفردین اور ڈاکٹر عبدالرﺅف کاکہناہے کہ ہمارے نام کے یونیور سیٹی کے کنوکیشن میں شامل کر کے ہمیں ڈگڑی عطا کر نا، ہمارے لئے اعزاز کی بات ہو گی ۔اور یہ ہمارا حق بھی ہے ۔انہو ں نے کہاہے کہ اس معاملے میں گورنر بہار ، وزیراعلیٰ نتیش کمار اور وزیر تعلیم ڈاکٹر اشو ک چو دھری و دیگر اعلیٰ ذمہ داران کومداخلت کر نی چاہئے ۔