ملک کی ترقی میں اساتذہ کا اہم رول،پروفیسر شکیل احمد

حیدرآباد، 6جنوری (پریس نوٹ): علمین کے ہاتھ میں ہی ملک کا مستقبل ہوتا ہے۔ ہم اپنے بچّوں کو ان کے سپرد کرتے ہیں اور وہ انھیں سنوار کر آئندہ کے لیے تیار کرتے ہیں۔ ملک کی ترقی میں اساتذہ کا رول بہت اہم ہو تا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا آزاد نیشنل اردو یو نیورسٹی کے نظامت فاصلاتی تعلیم میں منعقد بی ایڈ (فاصلاتی) پروگرام کو آرڈی نیٹرس کے کل تین روزہ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر اور انچارج رجسٹرار، مانو پروفیسر شکیل احمد نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں حالات تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں۔ تعلیم کے شعبے میںبھی بہت سی تبدیلیاں آرہی ہیں۔ ہمیں ان کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنی ہوگی تبھی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تدریس ایک مقدس پیشہ ہے اور سماج میں اساتذہ کا بہت اہم رول ہو تا ہے ۔ملک و قوم کے لیے ا±ن کا تعاون بے مثل ہو تا ہے۔اس موقع پر پروفیسر س±دھا کر، ڈین اسکول آف ایجوکیشن ، افلو (EFLU) ، نے نئے تعلیمی نظام اور اس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دنیا آج گلوبلائزیشن کے دور سے گزر رہی ہے۔ ہمارا تعلیمی نظام بھی اس کا ایک حصہ ہے۔ فاصلاتی تعلیم کی اہمیت آج بڑھ گئی ہے اس کے ساتھ ہی بہت سے چیلنجوں کا سامنا بھی ہے۔ علم کے حصول کا روایتی انداز اب بدل گیا ہے۔ ہمیں نئے تعلیمی نصاب کو قبول کرتے ہوئے تنقیدی نقطئہ نظر پیدا کرنا ہے تبھی ہم نئے خیالات پیدا کرسکتے ہیں۔ پروفیسر سدھا کر نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں مختلف طریقوں سے نئی تکنیکوں کا استعمال بڑھ گیا ہے ۔ اس سے ہمیں زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا چاہیے۔ اور کسی بھی علم کو گہرائی کے ساتھ سمجھنا چاہیے۔
اسی مو قع پر پروفیسر کے آر اقبال احمد، ڈائرکٹر نظامتِ فاصلاتی تعلیم مانو نے کہا کہ تعلیم سے محروم افراد کی دہلیز تک پہنچنا اس یو نیورسٹی کے قیام کا مقصد رہا ہے جسے ہم فاصلاتی نظامِ تعلیم کے ذریعہ انجام دے رہیں ہیں۔ تعلیم نسواں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اردو زبان میں پیشہ وارانہ تعلیم کی فراہمی بھی اس یو نیورسٹی کے قیام کے مقاصد میں شامل ہے۔عزت مآب وائس چانسلر ڈاکٹرمحمد اسلم پرویز کی قیادت میں یونیورسٹی یہ کام بخوبی انجام دے رہی ہے۔ پروفیسر اقبال احمد نے کہا کہ اساتذہ کی تعلیم و تربیت سے وابستہ این سی ٹی ای کے نصاب میں جو نئی تبدیلیاں آئی ہیں ان سے ہم آہنگ کرنے کے لیے یہ ورکشاپ بہت مفید ثابت ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی اردو سے وابستہ سبھی افراد اور طلباءکے لیے کھلی ہوئی ہے۔ ہر شخص اس سے استفادہ کرسکتا ہے۔ پروفیسر اقبال احمد نے کہا کہ تعلیم ہی سے قوم و ملت اور ملک کی ترقی ممکن ہے اور علم کو پھیلانا ایک بہت بڑی سماجی خدمت ہے۔ پروگرام کی کاروائی ڈاکٹر نجم السحر ، ایسو سی ایٹ پروفیسر، ڈی ڈی ای نے چلائی اور بی ایل مینا نے شکریہ ادا کیا۔