ملائم ۔اکھلیش مل کر لڑیںگے انتخاب

لکھنؤ، 17 جنوری (تاثیربیورو) :سماجوادی پارٹی کے سربراہ اعلیٰ ملائم سنگھ یادو نے اکھلیش یادو کی مخالفت نہ کرنے اور بیٹے کی قیادت میں ہی اسمبلی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے حامی 38 امیدواروں کی فہرست بھی وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کو سونپ دی ہے۔ تاکہ ان ناموں کو پارٹی کی حتمی لسٹ میں شامل کیا جاسکے۔ دوسری طرف اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان بھی جلد ہی کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سے اتحاد کا اعلان دو دنوں کے اندر لکھنؤ سے ہوجائے گا۔وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسٹر یادو نے دہلی جانے سے متعلق پروگرام سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد کا اعلان یہیں سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ‘نیتا جی’ سے کچھ اختلافات تھے لیکن بالآخر وہ میرے والد ہیں۔ یہ کوئی نہیں بدل سکتا۔یہ لڑائی ضروری تھی لیکن میں اسے اپنے لئے خوشی کی بات نہیں کہہ سکتا۔دونوں امیدواروں کی فہرست 90 فیصد ایک جیسی ہے ۔10 فیصد امیدواروں کے سلسلے میں اختلافات تھے ۔ اس سلجھا لیا جائے گا۔شیو پال سنگھ یادو سمیت کسی کا نام لئے بغیر انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا جو لوگ نیتا جی کو گمراہ کر رہے تھے ، ان کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ انتخابی مہم کے لئے بہت کم وقت بچا ہے ۔ ہمیں اب لوگوں کے درمیان جانا ہے ۔اب بڑی ذمہ داری ہے ۔اب ہماری ساری توجہ دوبارہ حکومت بنانے پر ہے ۔انہوں نے دور دراز سے آئے کارکنوں سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر موجود مسٹر یادو کے حامی اور وزیر راجندر چودھری نے کہا کہ عوام کی محبت سے مسٹر یادو دوبارہ وزیر اعلی بنیں گے ۔الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد کل شام اکھلیش یادو اپنی بیوی ڈمپل یادو کے ساتھ ملائم سنگھ یادو سے دعائیں لینے ان کے گھر گئے تھے ۔وزیر اعلی دو دنوں میں امیدواروں کی فہرست بھی جاری کر سکتے ہیں۔ادھر کانگریس نے بھی واضح کر دیا کہ پارٹی اترپردیش اسمبلی انتخابات وزیر اعلی اکھلیش یادو کی قیادت والی سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ساتھ مل کر لڑے گی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارٹی کے ریاستی انچارج غلام نبی آزاد نے یہاں اس کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے لیکن اس بابت تفصیلی معلومات ایک دو دن میں فراہم کی جائے گی۔ایک سوال کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں انتخابی اتحاد بہار میں ہوئے اسمبلی انتخابات کی طرز پر ہو گا۔