آسنسول میں ڈاکٹر مختار احمد فردین کی کتاب ’سماجی امید‘کااجرائ

آسنسول 29جنوری(اسٹاف رپورٹر) دانش گاہ اسلامیہ ہائی اسکول میں کے کیمپس میں ڈاکٹر مختار احمد فردین کی کتاب “سماجی امید کا “رسم اجراءکے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز حافظ قیصر عبداللہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد اقبال حبیب نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا۔ محترمہ نسیمہ خاتوں نے بھی اپنی مترنم آواز میں نعت پاک کا نذرانہ پیش کیو جو ڈاکٹر مختار احمد فردین کی بہن ہیں۔اور بحیثیت مہمان کلکتہ سے تشریف لائی ہیں۔ نقابت کی ذمہ داری ادارہ کے ڈائرکٹر الحاج ڈاکٹر عبدالرو¿ف نے انجام دی۔ انہوں نے ڈاکٹر مختار احمد فردین کا تعارف کرتے ہوئے کہا کہ فردین پچھلے تیرہ برسوں سے دانش گاہ اسلامیہ ہائی اسکول کے تعلیمی نظام سے بہت متاثر ہوئے ہیں وہ جب بھی کلکتہ آتے ہیں تو دانش گاہ اسلامیہ ضرور تشریف لاتے ہیں اور یہاں کے اساتذہ کرام ، استانیاں محترمہ، طلباءو طالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ڈائرکٹر موصوف نے کہا کہ فردین نے صحافت کو اپنایا اور صحافت کے ذریعہ سماجی برائیوں کو دور کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے صحافت کا مطلب بتاتے ہوئے کہا کہ یہ صحیفہ سے لیا گیا ہے۔ جس کے ذریعہ لوگوں کو صحیح راستے پر چلنے کی تلقین کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈائرکٹر موصوف نے مظفر حسن کا بھی تعارف کروایا جو صحافت سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں حضرات اردو زبان کی بھر پور خدمت کر رہے ہیں۔
اس کے بعد آل انڈیا اردو ماس فار پیش کی جانب سے مظفر حسین صاحب کو خیر مقدم کیا گیا اور اعزاز سے نوازا گیا۔ جو جدید بھارت ،رانچی اخبار کے ایڈیٹر ہیں ۔ مظفر حسین نے کہا کہ آپ جہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں دانش گاہ اسلامیہ میں یہاں علم کی دولت پائی جاتی ہے۔ انہوں نے بنگال سے اردو نہ نکلے بلکہ پھولے پھلے اور ترقی کرے۔ انہوں نے دانش گاہ کے منتظمین کو اساتذہ کرام کو، استانیاں محترمہ کو خاص کرکے ڈائرکٹر صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کیا۔ اسی موقع پر اخبار جدید بھارت رانچی کا بھی رسم اجراءڈائرکٹر موصوف کے ہاتھوں کیا گیا۔ اس کے علاوہ اطلاع عام دانشی میگزین کو بھی رسم اجراءکے طور پر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد مولانا خورشید عالم نے ڈائرکٹر کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی تمام مصروفیات کو چھوڑ کر اس پروگرام کو کامیاب بنانے کی بھرپور کوشش کی۔ خورشید صاحب نے دو معزز حضرات یعنی مختار احمد فردین اور مظفر حسین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں حضرات سماج کے اندر پھیلی ہوئی برائیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آل انڈیا اردو ماس فار پیش کی جانب سے تمام اساتذہ کرام کو اعزاز سے نوازا گیا۔ استانیاں محترمہ کو بھی نوازا گیا۔ مسلم ایجو کیشنل ٹرسٹ کے ٹرسٹی ممبران ایوب رضی ، مسرو ر عالم ، بلال حسن ، حسن ممتاز بھی پروگرام میں موجود تھے۔آخر میں حافظ طیب احمد رشیدی کی دعاو¿ں پر پروگرام کا اختتام ہوا۔