حکیم اجمل خاں کی شخصیت ہمہ جہت تھی :حامد انصاری

نئی دہلی، 8فروری (یو این آئی) حکیم اجمل خاں کی شخصیت ہمہ جہت تھی ۔ انہوں نے جنگ آزادی میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کے لئے بھی کام کیا اور دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام میں بنیادی کردار ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں اپنی رہائش گاہ پر نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری نے حکیم اجمل خاں کی حیات وخدمات پر ڈاکٹر خاور ہاشمی کی دستاویزی کتاب کا اجراءکرتے ہوئے کیا۔ نائب صدر نے مزید کہاکہ آج ہمارے سماج میں جو تفریق پیداہوگئی ہے ، وہ حکیم اجمل خاں کے دور میں نہیں تھی۔اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے 1920میں ہندو مہاسبھا کے اجلاس کی صدارت کی تھی۔ ”مسیح الملک حکیم اجمل خاں : وہ کلیم بے تجلی ، وہ مسیح بے صلیب ” کے اجراءکی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی نے کہاکہ ”حکیم اجمل خاں آزادی کی جدوجہد کے بہت بڑے ستون تھے اور دہلی میں ان کی قیام گاہ آزادی کے متوالوں کا مرکز تھی۔ انہوں نے کہاکہ دہلی کی سماجی اور معاشرتی زندگی میں حکیم اجمل خاں کی رہنمائی بنیادی حیثیت رکھتی ہے ۔ ان کی شخصیت پر ایسی ہی ایک کتاب کی شدید ضرورت تھی جس کی تکمیل ڈاکٹر خاور ہاشمی نے کی ہے ۔ صاحب کتاب ڈاکٹر خاور ہاشمی نے کہاکہ حکیم اجمل خاں دیسی طبوں کے مسیحا تھے ۔ وہ دوعہدوں کے سنگم پر نمودار ہوئے تھے ۔ ایک عہد ختم ہورہا تھا اور دوسرا عہد شروع ہورہا تھا۔ انہوں نے جس تحریک میں بھی حصہ لیا اس میں ان کا قد سب سے بلند رہا۔ آج ہمیں حکیم اجمل خاں کی طرح نئے چراغ جلانے کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر دہلی کی سابق وزیرصحت ڈاکٹر کرن والیہ نے حکیم اجمل خاں کی یادگار طبیہ کالج کے احیاءپر زور دیا۔ نظامت ڈاکٹر ادریس نے کی ۔ اس موقع پر اہم شرکاءمیں معصوم مرادآبادی ، ڈاکٹر سید احمد خاں، حکیم محمد شمعون ، مودود صدیقی، حکیم حسین ظہیر ، مولانا محب اللہ ندوی ،عظیم اختر، حکیم امام الدین ذکائی اور حکیم انیس الرحمن کے نام قابل ذکر ہیں۔