سماج وادی پارٹی نے سوشلزم کی تعریف بدل دی ہے: مودی

قنوج، 15 فروری (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ غریب۔ مزدور ، کسان کو نظرانداز کرکے اترپردیش حکومت نے سوشلزم کی تعریف ہی بدل دی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے گڑھ سمجھے جانے والے قنوج میں سنکلپ مہا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ سماج وادی کی حمایت اور غریبی ہٹاؤ کا نعرہ دینے والوں کی باتیں کھوکھلی ثابنت ہوئی ہیں۔ صوبے کی اکھلیش حکومت غریب مخالف ہے۔ اس حکومت نے گاؤں ، غریب، کسان، نوجوان، دلت اور محروم طبقات کے لئے کبھی کام نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہونے کے باوجود ان کے پاس اپنی ذاتی کار نہیں ہے جبکہ سوشلزم کا ڈھول پیٹنے والے کئی لیڈروں کے پاس مہنگی کاروں کا قافلہ ہے۔ یہ کون سا سوشلزم ہے۔ کسانوں کو راغب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ بی جے پی کے انتخابی منشور کے مطابق صوبہ میں حکومت قائم ہونے کے بعد پہلی ہی میٹنگ میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کی ذمہ داری ان کی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں بدعنوانی کو فروغ دینے والے انٹرویو سسٹم کو ختم کیا جائے گا۔ سماج وادی پارٹی حکومت میں تحریری امتحان کے بعد انٹرویو میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی۔ مرکز نے تھرڈ اور فورتھ گریڈ کے ملازمین کی تقرری کے لئے انٹرویو کو ختم کردیا اور ریاستوں کو بھی اس کی تقلید کرنے کے لئے کہا لیکن اترپردیش میں بڑی تعداد میں ہونہار امیدوار رسمی انٹرویو سسٹم کا شکار ہوئے۔ مسٹر مودی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اپنی زندگی بچانے کے لئے اسمبلی الیکشن میں سماج وادی اور بی ایس پی کے ساتھ مل کر دوڑنے کی کوشش کررہی ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہئے کہ دو پاؤں سے دوڑنے والی بی جے پی کو تین پاؤں سے دوڑنے والی پارٹیاں ہرا نہیں پائیں گی۔ مسٹرمودی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس کا اتحاد سیاسی خودغرضی پر مبنی ہے۔