طلبہ کی ذہن سازی اور شخصیت سازی اساتذہ کا بنیادی فریضہ ہے

بھوپال، 4 فروری (پریس نوٹ) ”ہمارے سماج اور معاشرے میںاستاد کا بہت اہم رول ہے۔تدریس بے حد چنوتی بھرا پیشہ ہے۔ اساتذہ اپنے طلبہ کی ذہن سازی اور شخصیت سازی کا اہم فریضہ بھی ادا کرتے ہیں۔“ ان خیالات کا اظہارڈاکٹر محمد اسلم پرویز‘ وائس چانسلر ‘مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے بھوپال کے شانتی نگر میں واقع یونیورسٹی کیمپس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔واضح رہے کہ مدھیہ پردیش حکومت نے اردو یونیورسٹی کو2013میں ساڑھے چھ ایکڑ اراضی دی۔
بعد ازاں وائس چانسلرنے یونیورسٹی کے بھوپال ریجنل سنٹر اورقومی اردو کونسل ، نئی دہلی کے زیر اشتراک منعقدہ دوروزہ قومی سیمینار ”اردو ذریعہ تعلیم میں اختصاص اور روزگار کے مواقع“ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تربیت سے غفلت ہمارے معاشرتی زوال کا بنیادی سبب ہے۔ تربیت کی اہمیت تعلیم سے زیادہ ہے۔بچوں کی مناسب تربیت اور ذہنی نشوونما والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔انھوں نے کہا کہ اختصاص کا تعلق عدل یا انصاف سے ہے۔ اساتذہ اگر ایمانداری سے طلبہ کو پڑھائیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ ان میں اختصاص پیدا نہ ہو اور ان کو اچھی ملازمت نہ ملے۔ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے زیر تربیت اساتذہ کو ایک اچھا انسان، ایک اچھا اور ذمہ دار استادبننے اور اپنے پیشے سے پورا انصاف کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ آج کے طلبہ مستقبل کے اساتذہ ہیں۔ اس سیمینار میں مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، جموں اور کشمیر، تلنگانہ ، بہاراور دہلی کے ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
اس سے قبل معروف ماہر تعلیم اور مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کے سابق چیئرمین پروفیسر حلیم خاں نے ایکسیلنس اور اختصاص پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کھرے سکے کو بازار میں جگہ ملتی ہے اور اسے کسی سفارش کی ضرورت نہیں ہوتی۔ مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کے صدرنشیں پروفیسر عمادالدین نے اپنی مختصر تقریر میں یہ تیقن دلایا کہ وہ ریاستی حکومت سے یونیورسٹی کیمپس کو بھرپور تعاون دلانے کی کوشش کریں گے۔پروفیسر محمد احسن، ریجنل ڈائرکٹر بھوپال ریجنل سنٹر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اس موقعے پر کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے اردو ذریعہ تعلیم میں اختصاص کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیمی صورت حال کا موازنہ ہندوستان میں تعلیم کی صورت حال سے کیا۔انھوں نے کہا کہ اردو ذریعہ تعلیم روزگار میں رکاوٹ نہیں ہے۔ اردو کے طلبہ اپنی محنت اور معیار کی بدولت اچھی ملازمتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
یونیورسٹی کے کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے پرنسپل پروفیسر عبدالودود صدیقی نے حاضرین سے خطاب کیا اور شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے دعائیہ کلمات سے نوازا۔ جلسے کی نظامت مشہور شاعر اور مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے سابق سکریٹری ڈاکٹر اقبال مسعود نے کی جبکہ ڈاکٹر محمد سادات خاں، اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹر، بھوپال ریجنل سنٹر نے اظہار تشکر پیش کیا۔جلسے کا آغاز قاری حافظ ندیم عثمانی کی قرا¿ ت کلام پاک سے ہوا۔ جلسے میں معززین شہر اور دانشوروں اور طلبہ کی کثیر تعداد آخر تک موجود رہی۔