ممتاز ناول نگار عبدالصمد عالمی فرو غ اردو ایوارڈ کیلئے منتخب

نئی دہلی، 18 فروری (یو این آئی) اس سال اکیسویں ‘عالمی فروغِ اردو ادب ایوارڈ، دوحہ قطر’ جیوری کی میٹنگ نئی دہلی میں منعقد ہوئی جس میں اردو کے ممتاز ناول نگار عبدالصمد کو یہ ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا جو ڈیڑھ لاکھ روپے نقد، طلائی تمغہ اور سپاس نامہ پر مشتمل ہے ۔ جیوری کے چیئرمین پدم بھوشن پروفیسر گوپی چند نارنگ نے ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر عبدالصمد کے افسانے اور ناول سماج کے درد، بے انصافیوں اور نشیب و فراز کو بیان کرتے ہیں۔ ان کے ناول دیہی زندگی بالخصوص بہار، شمال مشرقی ہندوستان، بنگلہ دیش، ملک کی تقسیم اور انسانیت کے گمبھیر مسائل اور گہرے درد اور ٹریجڈی کو پیش کرتے ہیں۔ ‘دو گز زمین’ پر انعام ملنے کے بعد انھوں نے صاف اور ستھری زبان کو اپنایا جس میں اس عہد کی داستان م¶ثر انداز میں معنی کی پنہائیوں کے ساتھ موجود ہے جس کی وجہ سے وہ ملک کے لکھنے والوں میں امتیاز رکھتے ہیں۔عبدالصمد کی پیدائش 18 جولائی 1952 کو بہار شریف، نالندہ میں ہوئی۔ انھوں نے سیاسیات میں پی ایچ ڈی کی ہے ۔عبدالصمد ساہتیہ اکادمی کی مجلس عاملہ کے رکن اور بحیثیت چیئر مین اردومشاورتی کمیٹی ، بہار کے تو سط سے ہی بہارمیں اردو کے فروغ کیلئے کا م کر چکے ہیں۔اس کے علاوہ حکومت بہار کی دیگر مختلف کمیٹیوں میں بھی ان کی بامعنی شرکت رہی ہے ۔عبدالصمد نے 6 افسانے تخلیق کیے ہیں جن میں ‘بارہ رنگوں والا کمرہ’ (1980)، ‘پسِ دیوار’ (1983)، ‘سیاہ کاغذ کی دھجیاں’ (1990)، ‘میوزیکل چیئر’ (1996)، ‘آگ کے اندر راکھ’ (2000) اور ‘بقلم خود’ (2006) شامل ہیں۔ انھوں نے 9 ناول لکھے ہیں جن میں ان کے شہرئہ آفاق ناول ‘دو گز زمین’ کے لیے ان کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ 1990 سے نوازا گیا۔ اس ناول کا متعدد ہندستانی زبانوں بشمول انگریزی اور ہندی میں ترجمہ ہوچکا ہے اور اس پر دوردرشن کے لیے سیریل بھی تیار ہو رہا ہے ۔ ان کے دیگر ناولوں میں ‘مہاتما’ ‘خوابوں کا سویرا’، ‘مہاساگر’، ‘دھمک’، بکھرے اوراق’، ‘شکست کی آواز’، اجالوں کی سیاہی’ اور ‘The Journey of a Burning Boat’ شامل ہیں۔ انھوں نے ایک خاکہ ‘دل میں رہے مقیم’ بھی لکھا، علاوہ ازیں سیاسیات سے متعلق دو کتابیں لکھی ہیں اور کئی کتابوں کا ترجمہ بھی کیا ہے ۔پروفیسر عبدالصمد کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ کے علاوہ، غالب ایوارڈ، بہار اردو اکیڈمی ایوارڈ (1981, 1985, 1990, 2015)، اتر پردیش اردو اکیڈمی ایوارڈ ، ساہتیہ بھاشا پریشد ایوارڈ سمیت دیگر انعامات و اعزازات سے نوازا جاچکا ہے ۔پینل آف ججز کا اجلاس جیوری کے چیئرمین اور اردو کے ممتاز نقاد و دانشور پروفیسر گوپی چند نارنگ کی صدارت میں انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں منعقد ہوا۔ اراکین جیوری میں پروفیسر عتیق اللہ اور پروفیسر شافع قدوائی اور جناب نندکشور وِکرم شامل تھے جبکہ میٹنگ کوآرڈینیٹ کفایت دہلوی نے کی۔
مجلس فروغ اردو ادب، دوحہ قطر کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے پیٹرنس کے سرپرست اعلیٰ اردو کے فعال خدمت گزار جناب محمد عتیق صاحب ہیں۔ اس برس ایوارڈ کی تقریب دوحہ قطر میں اکتوبر/نومبر ماہ میں منعقد ہوگی۔