نوٹ بندی کے خلاف نازیہ کی عرضداشت پر کارروائی

کولکاتان 5 فروری (محمد شبیب عالم ) نوٹ بندی کے دوران بینکوں اور اے ٹی ایم کی قطار میں ہونے والی اموات پر قوم سے معافی اور متوفیان کے اہل خانہ کو ہرجانہ دیئے جانے کے مطالبہ کے سلسلے میں صدرجمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ کو ایڈوکیٹ نازیہ الہیٰ خان کی جانب سے پیش کردہ عرضداشت کو کارروائی کیلئے وزارت مالیات کے تحت کام کرنے والے محکمہ مالیاتی خدمات کے سکریٹری کو بھیجاگیاہے۔
یہ اطلاع نائب صدر جمہوریہ کے انڈر سکریٹری کی جانب سے جاری ایک مکتوب میں دی گئی ہے۔ مکتوب نمبرVPS/R30.12.2016/USمیں کہاگیا ہے کہ ایڈوکیٹ نازیہ الٰہی خان کی عرضی کو مناسب اور آگے کی کارروائی کیلئے اصالتاً وزارت مالیات کے تحت کام کرنے والے محکمہ مالیاتی خدمات کے سکریٹری کو بھیج دیاگیا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ سکریٹریٹ میں انڈر سکریٹری حوربی شکیل نے محترمہ خان کو یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں کارروائی کی تفصیلات سے آگاہی کیلئے محکمہ مالیات خدمات سے براہ راست رجوع کرسکتی ہیں۔
یادرہے کہ فورم فارآرٹی آئی ایکٹ اینڈ انٹی کرپشن اورویمن ریزسسٹنس کمیٹی کی سربراہ اور معروف سماجی کارکن نازیہ الہیٰ خان نے وزیراعظم کی جانب سے نوٹ بندی کے فیصلہ کے مضمرات پر سوال اٹھاتے ہوئے قطار میں کھڑے ہونے والے افراد کی ہلاکت پر وزیراعظم سے معافی اور مہلوکین کو ہرجانہ دیئے جانے سے متعلق عرضداشت27دسمبر2016کو صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی‘ نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور وزیراعظم نریندر مودی کو پیش کی تھی۔انہوں نے اپنی عرضی میں جو 10نکاتی مطالبات پیش کئے تھے ان میں نوٹ بندی کے آمرانہ اور کالے فیصلہ کو فوری اثر سے ختم کرنے ‘ اور نوٹ بندی کی وجہ سے بینک کی قطاروں میں کھڑے ہوکر اپنی جان گنوانے والے 100سے زیادہ بے گناہ غریب ہندستانیوں کے اہل خانہ اور ملک کے 125کروڑ عوام سے معافی مانگنے اورمہلوکین کے اہل خانہ کو ہرجانہ دیئے جانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔