ہندستان سے شکست کے بعد کک نے چھوڑی کپتانی

لندن، 06 فروری (یو این آئی) ہندوستان کے دورے پر انگلینڈ کرکٹ ٹیم کو 0۔4 سے ملی کراری شکست کے بعد تجربہ کار ٹیسٹ کپتان ایلیسٹیر کک نے کپتانی چھوڑ دی ہے ، لیکن وہ کھلاڑی کے طور پر کھیلنا جاری رکھیں گے ۔انگلینڈ کیلئے 59 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کرنے والے کک نے اپنے فیصلے کے بارے میں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیئرمین کولن گریوس سے اتوار شام کو بات چیت کی تھی اور ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا جاری رکھنے کے بارے میں انگلینڈ کرکٹ کے ڈائریکٹر اینڈریو اسٹراس اور سلیکٹرز کو مطلع کر دیا تھا۔کک نے اگست 2012 میں انگلینڈ کی کپتانی سنبھالی تھی اور وہ انگلینڈ کے سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی کرنے والے کپتان تھے ۔
ان کے ریکارڈ میں 2013 اور 2015 میں ایشز سیریز جیت کے علاوہ ہندستان اور جنوبی افریقہ میں سیریز جیت شامل ہے ۔انہوں نے 2010 اور 2014 کے درمیان 69 ون ڈے میچوں میں انگلینڈ کی قیادت کی تھی جو انگلینڈ کا ایک اور ریکارڈ ہے ۔کک کو حال میں ہندستان کے دورے میں پانچ ٹسٹ میچوں کی سیریز میں 0۔4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انگلش بورڈ نے کک کا استعفی منظور کر لیا ہے ۔بورڈ نے بتایا ہے کہ اگلے ٹیسٹ کپتان کے لئے عمل شروع کر دیا گیا ہے جو انگلینڈ کا 80 واں ٹیسٹ کپتان ہو گا ۔ اس بات کی قیاس آرائی ہے کہ جو روٹ کو نیا کپتان بنایا جا سکتا ہے ۔
32 سالہ کک نے اپنے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کا کپتان بننا میرے لئے سب سے بڑا اعزاز تھا۔میرے لیے یہ فخر کی بات تھی کہ میں نے پانچ سال تک ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کی۔کپتانی چھوڑنا یقینا ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن میرے لیے کپتانی چھوڑنے کا یہ صحیح وقت ہے ۔ہندستان کے خلاف سیریز کے بعد میں نے اس بارے میں کافی سوچا اور اس ہفتے کولن سے بات کی اور انہیں اپنے استعفے کی پیشکش کی۔
کک انگلینڈ کے سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی کرنے والے کپتان رہے ۔انہوں نے گزشتہ کسی کپتان کے مقابلے سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچری بنائیں اور وہ اب تک 140 ٹیسٹ میچوں میں 11057 رنز کے ساتھ انگلینڈ کے ریکارڈ بلے باز ہیں۔کپتانی کے اپنے پانچ سیزن کے دوران کک کو 2012 میں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ ملا اور 2013 میں وہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ کپتان بنے ۔انہیں 2011 میں ایم ب¸ ا¸ اور گذشتہ تین فروری کو س¸ ب¸ ا¸ کا اعزاز بکنگھم پیلس میں ملا۔
انگلینڈ کے افسانوی بلے باز نے کہا کہ یہ نجی طور پر میرے لئے ایک المناک دن ہے ۔لیکن میں ان سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جن کی میں نے کپتانی کی۔میں نے تمام کوچز،ا سپورٹ عملہ، حامیوں اور بارم¸ آرمی کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ملک میں اور ملک سے باہر ہمیشہ میری حمایت کی۔
کک نے کہا کہ انگلینڈ کے لیے کھیلنا ایک بڑا اعزاز رہا اور میں نے ٹیسٹ کھلاڑی کے طور پر اپنا کردار جاری رکھوں گا۔میں جتنا ممکن ہو سکے گا اگلے کپتان اور ٹیم کو اپنی مدد دوں گا۔
انگلینڈ کرکٹ کے ڈائریکٹر اینڈریو اسٹراس نے کک کی شراکت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ میں ای سی بی کی جانب سے اور انفرادی طور پر کک کو ان کی شاندار شراکت کے لئے مبارکباد دیتا ہوں۔ہم ان کی مخاصمت ، ٹیم کی قیادت کی صلاحیت اور مہارت کے معترف ہیں۔انہوں نے پانچ سال تک ملک کی شاندار قیادت کی اور ان کے ریکارڈ اس بات کے گواہ ہیں کہ ان کا کھیل کتنا بہترین ہے ۔دو ایشز جیت کے ساتھ وہ ملک کے عظیم کپتانوں میں شمار ہو گئے ہیں۔اگلے کپتان کے لیے اسٹراس نے کہا کہ ہمیں کک کے جانشین کو منتخب کرنے کے عمل کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ۔ کئی ایسے کھلاڑی جو کک کی جگہ سنبھال سکتے ہیں۔ہم نے تاہم ٹیسٹ کپتانی کو لے کر کسی کے ساتھ بات نہیں کی ہے ۔لیکن اب ہم ٹیم کے ساتھ کھل کر بات کریں گے اور ٹیم کے 22 فروری کو ویسٹ انڈیز کے دورے پر روانہ ہونے سے پہلے نئے کپتان کا اعلان کر دیا جائے گا۔