آپ گوا میں سیرکرتے رہے اور ہم نے حکومت بنا لی : پاریکر

نئی دہلی، 31 مارچ (یو این آئی) گوا کے نو منتخب وزیر اعلی منوہر پریکر نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔گوا اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے اور وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سابق وزیر دفاع کا یہ دہلی کا پہلا دورہ ہے ۔بعد ازاں وزیر اعظم کے دفتر نے ٹوئیٹ کر کے اس بارے میں اطلاع دی ۔اس سے قبل گوا میں سب سے زیادہ نشستوں کے باوجود حکومت بنانے میں ناکام رہنے والی کانگریس پر شدید طنز کرتے ہوئے وزیر اعلی منوہر پاریکر نے آج کہاکہ”آپ گوا میں گھومتے رہے اور ہم نے حکومت بنا لی”۔ گوا کا وزیر اعلی بننے کے بعد پہلی بار راجیہ سبھا میں آنے والے سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر نے ایوان میں کانگریسی ارکان کے ہنگامے کے جواب میں طنز کیا۔ مسٹر پاریکر نے دو ہفتے پہلے ہی وزیر دفاع کا عہدہ چھوڑ کر گوا کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔ راجیہ سبھا کے کا رکن ہونے کی وجہ سے وہ آج ایوان میں آئے ۔ ان کے آتے ہی حزب اقتدار کے ارکان نے اپنی میز تھپتھپا کر ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا جبکہ کانگریس کے ارکان نے ان کی زور دار مخالفت کی۔ اس پر مسٹر پاریکر نے کہاکہ”آپ گوا میں آرام سے گشت کرتے رہے اور ہم نے حکومت بنا لی”۔ انہوں نے کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کاخاص طور پر شکریہ ادا کیا۔ اس پر کانگریس کے رکن شور شرابہ کرتے ہوئے نشست صدارت کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔ مسٹر پاریکر بھی اپنی بات کر رہے تھے حالانکہ ہنگامہ میں ان کی بات واضح سنائی نہیں دے رہی تھی۔ اس سے پہلے مسٹر دگ وجے سنگھ نے گوا کے تعلق سے اپنے نوٹس کے بارے میں ڈپٹی چیئرمین سے استفسار کیا۔ انہوں نے کہا کہڈپٹی چیئرمین صاحب، “میں ایک مضحکہ بنا ہوا ہوں۔ ایوان سے باہر نکلتے ہی صحافی پوچھتے ہیں آپ کی تجویز کا کیا ہوا”۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نے ابھی تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور یہ معاملہ ایسے کب تک زیر التوا رہے گا۔ اس تجویز کو قبول کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں جلد فیصلہ لیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایوان کے لیڈر نشست صدارت کے فیصلے کو قبول نہیں کررہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر دگ وجے سنگھ نے گوا میں بی جے پی کی حکومت کے قیام کے معاملے میں ایوان میں ایک نوٹس دے رکھا ہے ۔اس دوران ایوان سے باہر نکلنے پر مسٹر پاریکر نے صحافیوں سے کہا کہ انہوں نے مسٹر دگ وجے سنگھ کو اپنی ناکامی کے لئے شکریہ ادا کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں حکومت بنانے میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ وہ گھومتے رہے اور ہم نے حکومت بنا لی۔ ممبران اسمبلی نے ہمارا ساتھ دیا۔قابل ذکر ہے کہ گوا اسمبلی انتخابات میں اقلیت میں رہنے کے باوجود بی جے پی کی طرف سے مخلوط حکومت بنائے جانے کے بعد سے ہی کانگریس بی جے پی پر جمہوری روایت کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے اسے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔