بہار سے مجھے ہر بار نئی تحریک اور نئی ترغیب حاصل ہوتی ہے: پرنب

پٹنہ’ 24مارچ(اسٹاف رپورٹر) صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی نے جمعہ کو پٹنہ میں بہار اور جھارکھنڈمشترکہ تاریخ سے مشترکہ ویڑن تک” کے موضوع پر ایک کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام ایشین ڈیولپمنٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ادری) نے اپنی سلور جوبلی تقریبات کے موقع پر کیا تھا ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ وہ کئی بار بہار آئے ہیں اورہر بار انہیں اس سرزمین سے تحریک اور ترغیب حاصل ہوئی ہے۔ بہار کی قدیم تاریخ، جھارکھنڈ بھی جس کا ایک حصہ تھا، حقیقت میں بہت عظیم ہے ۔ یہی وہ خطہ ہے جہاں سب سے پہلے بودھ ازم کا آغا ہوا اور جہاں قدیم ہندوستان کی نالندہ اور وکرم شیلا جیسے علم کے عظیم ادارے موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ معدنی وسائل سے مالا مال اور زرخیز زمین ہونے کے باوجود اس خطے کی مناسب اقتصادی ترقی نہیں ہوسکی۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ بہار اور جھارکھنڈ کے وسائل اور حقائق میں ایک وسیع فرق ہے ۔ بہار میں وسیع زرخیز زمین ہے جبکہ جھارکھنڈ معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور ان دونوں نے بہت سے دانشوروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے ۔اس موقع پر ہمیں تاریخ کا ایک اہم سبق یاد کرنے کی ضرورت ہے اور وہ یہ کہ تاریخ کے اس بوجھ کو ہم سماجی اور سیاسی اقدامات کے ذریعے درست طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔ ہمیں اس بات کو سمجھنے کی بھی ضرورت ہے کہ بہا ر اور جھارکھنڈ جیسے غیر ترقی یافتہ خطوں کیلئے ترقی کی حکمت عملی تیار کرتے وقت پالیسی سازوں کو معیشت کی پیداوری قوتوں کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے اور صنعتکاری کے راستے پر بغیر سوچے سمجھے آگے بڑھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔جیسا کہ ملک کے دوسرے خطوں میں کیا گیا ہے جنہیں پہلے ترقی دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہمیں ایک ایسی مخصوص ریسرچ کی ضرورت ہے جو ایسی مناسب پالیسیوں کی شناخت کرسکے جو اس خطے کے مفادات کیلئے سب سے بہتر ہوں۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ انہیں یہ جان بہت خوشی ہوئی ہے کہ ادری ان اداروں میں سے ایک ہے جو پچھلے25برسوں کے دوران سوشل سائنس کی تحقیق میں سرگرم ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ آنے والے برسوں میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے او ر تعلیمی اعتبار سے نئی اونچائیاں حاصل کریں گے اور ترقی کی مختلف ایجنسیوں کیلئے گراں قدر تحقیقی کی مواد فراہم کریں گے ۔اس موقع پر گورنر رام ناتھ کووند ، وزیراعلیٰ نتیش کمار ،نائب وزیراعلیٰ تیجسوی پرساد یادو ،وزیرتعلیم اشوک چودھری سمیت کئی معزز شخصیتیں موجود تھیں۔ صدر جمہوریہ نے تیجسوی اور تیج پرتاپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بھائی اب بڑے ہوگئے ہیں اور وزیر بن گئے ہیں۔ بچپن میں ہی انہیں دیکھا تھا۔