بی جے پی لال بابو کے خلاف کارروائی کرے : تیجسوی

پٹنہ 30 مارچ (اسٹاف رپورٹر):نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے بی جے پی کے ایم ایل سی لال بابو کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ بی جے پی اپنی پارٹی کے ایم ایل سی کے ذریعہ پارٹی کی ہی ایک خاتون ایم ایل سی کے ساتھ چھیڑخانی کے معاملے پر خاموش کیوں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی خود ملزم ایم ایل سی لال بابو کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ تیجسوی کا کہنا ہے کہ بدھ کا دن بہار قانون سازیہ کی تاریخ میں ایک سیاہ دن کے طور پر درج ہوگیا ہے۔ بی جے پی کے ایک ایم ایل سی لال بابو جو پارٹی کے نائب صدر بھی ہیں نے بی جے پی ایم ایل اے کی اہلیہ اور اپنی ہی پارٹی کی خاتون ایم ایل سی کو سرعام ایوان کے اندر چھیڑا۔ انہیں غلط طریقے سے چھوا اور نازیبا تبصرہ بھی کیا۔ لیکن پی ایم مودی کے ہی ہم ذات سشیل مودی اس معاملے کی پردہ پوشی کرنے میں مصروف ہیں۔ خاتون ایم ایل سی کے شوہر بھی بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں جو اس وقت اسمبلی میں موجود تھے۔ متاثرہ ایم ایل سی نے جب اپنے شوہر کو چھیڑخانی کی بات بتائی تو ان کے شوہر نے کونسل میں جاکر بی جے پی کے ایم ایل سی پر لات اور گھونسے برساتے ہوئے ان کی جم کر پٹائی کردی۔ اس منظر کو تمام ارکان کونسل نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ لیکن اتنے بڑے واقعہ سے بی جے پی کے لوگ بے شرمی سے انکار کررہے ہیں۔ یہ معاملہ خاتون ایم ایل سی کے ساتھ یہ بدسلوکی کسی سنسان سڑک پر نہیں بلکہ جمہوریت کے مندر جیسے قانون سازیہ میں ہوا ۔ چھیڑ چھاڑ کرنے والا بھی کوئی آوارہ غنڈہ یا چور اوچکا نہیں بلکہ بی جے پی کا ایک ایم ایل سی ہے۔ دنگائیوں کی طرح مارپیٹ کرنے والابھی کوئی غنڈہ موالی نہیں بی جے پی کا ہی ایم ایل اے ہے۔ آج سشیل مودی کو اس سیاہ کارنامے کی پردہ پوشی میں شرم نہیں آرہی ہے۔ اپنی ہی ماں بہنوں سے ہوئی اس بدسلوکی پر ایسی خاموشی خون خون نہ رہا لال پانی ہوگیا ہے۔ خاتون کے وقار کی خاطر اب میدان میں کیوں نہیں اتررہے ہیں۔ کیا اب کھلے میں گھومتے ان بھاجپائیوں کے ڈر سے پیشہ ور خواتین گھر میں گھونگھٹ ڈال کر بیٹھ جائیں۔