دنیا عالمی چیلنجزاوربحران کے دور سے گزررہی ہے : پرنب مکھرجی

راجگیر، 19 مارچ (توصیف):صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے بین الاقوامی بودھ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا عالمی چیلنجوں اور بحران کے دور سے گزر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح انسانی تہذیب کو بچایا رکھا جائے اس کا سبق ہمیں بودھ دھرم اور اس کے پیغامات سے ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کسی فرد کے ذریعہ کیا گیا کوئی فعل یا بدفعل نہیں بلکہ ذہنی بد کاری ہے۔ دہشت گردی مثبت نہیں منفی ہے۔ بودھ دھرم سمراٹ اشوک کو چنڈ اشوک سے دھم اشوک کی طرف لے گیا۔ صحیح راستہ بدھ کا درمیانہ راستہ ہے۔ انہوں نے تکشیلا ، وکرم شیلا ، نالندہ اور اودنت پوری تعلیمی مراکز کابھی نام لیا اور بتایا کہ وہ ایسے تعلیمی مراکز تھے جہاں سبھی طرح کی تعلیم دی جاتی تھی۔ تیسری صدی عیسوی قبل سے لے کر بارہویں صدی تک نالندہ یونیورسٹی عالمی سطح کے تعلیمی مرکز کے طور پر پوری دنیا میں جانی جاتی تھی۔ جہاں کھلے ذہن سے سوالات پوچھے جاتے تھے اور بحث ومباحثہ کیا جاتا تھا۔ وہاں آچاریہ یا اوپادھیائے کے ذریعہ طلبا کی نفسیاتی نشونما کی جاتی تھی۔ اس سے قبل گورنر رام ناتھ کووند نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے فن وثقافت وزارت حکومت ہند کو یونیورسٹی کی مدد کیلئے شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بودھ دھرم کوئی دھرم نہیں بلکہ جینے کا ایک طریقہ ہے۔ خود کی تلاش کا ایک وسیلہ ہے اور یہ سائنٹفک مذہب ہے۔ اس موقع سے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ یہ خوش نصیبی کی بات ہے کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں پہلی بار بودھ کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔ مہاتما بدھ کو راجگیر سے گہرا تعلق رہا ہے۔ عرفان کے حصول کے پہلے اور اس کے بعد وہ یہی پر برسوں تک رہے۔ 21 ویں صدی میں بودھ دھرم کی معنویت پر ہورہے اس کانفرنس میں دنیا کے کئی ممالک کے لوگ تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ جس کا افتتاح معزز شخصیت دلائی لامہ جی نے کیا ہے۔ سال 2013 میں پٹنہ میں 2550 ویں مہاپری نروان کے موقع پر پٹنہ میں بدھ اسمرتی پارک بنایا گیا تھا۔ جس افتتاح بھی دلائی لامہ جی نے کیا تھا۔ نالندہ مہاویہار میں مختلف ممالک کے لوگ تعلیم حاصل کرنے کیلئے آتے تھے۔ اس کا تعلیمی نظام بہت ہی عمدہ تھا۔ اس مہاویہار کے احیاء کی کوشش کی جارہی تھی۔ نالندہ یونیورسٹی کے آثار کو ورلڈ ہیرٹیج سائٹ قرار دیا جائے ، اس کیلئے کافی کوشش کی گئی تھی۔ سمیتی کے ذریعہ ووٹ کے توسط سے اسے ورلڈ ہیرٹیج قرار دیا گیا۔ حکومت بہار کی پہل پر نونالندہ مہاویہار کا قیام عمل میں آیا۔ اسے بعد میں حکومت ہند نے اپنایا اور ڈمڈ یونیورسٹی کے طور پر اپنایا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تشدد اور بے امنی کے ماحول اور ہر جگہ بے اعتمادی ،عدم رواداری اور نفرت کے ماحول میں بودھ دھرم ہی صحیح راہ دکھاسکتا ہے۔ مہاتما بدھ نے امن اور درمیانی راہ کی بات کہی تھی۔ مہاتما بدھ کے نظریات آج بھی بامعنی اور بامقصد ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب نالندہ مہاویہار کو حیات نو عطا کی جارہی تھی تو میں نے کہا تھا کہ یہاں کنفلیکٹ ریزولوشن سنٹر کی ضرورت ہے۔ جہاں تمام ممالک کے اختلافات کو بیٹھ کر سلجھایا جاسکے۔ حکومت بہار اس کیلئے الگ سے زمین مہیا کرانے کیلئے بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ بہار میں تحمل اور باہمی روداری کا ماحول ہے۔ راجگیر اپنے آپ میں مختلف مذاہب کا سنگم ہے۔ سمراٹ بندسار نے مہاتما بدھ کو اپنے روائل گارڈن میں ٹھہرایا تھا۔ جو وینون کے نام سے مشہور ہے۔ بھگوان مہاویر کا بھی یہاں سے گہرا تعلق رہا ہے۔ سکھوں کے دسویں گرو ، گروگووند سنگھ جی مہاراج کا 350 واں پرکاش پرو بہار میں دھوم دھام سے منایا گیاہے۔ یہاں سکھ مذہب کے اس تہوار میں سبھی دھرموں کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا جو بہار میں عدم تحمل اور امن کے قیام کی مثال ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کال چکر پوجا ابھی حال ہی میں اختتام پذیر ہوئی ہے۔ جس میں 93 ممالک کے بودھ مذہب ماننے والے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں امن ، خیرسگالی اور باہمی روداری کا ماحول ہے۔ بودھ دھرم کی معنویت پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے سائنسی دور میں بودھ دھرم مدلل مذہب ہے۔ محترم دلائی لامہ جی ہمیشہ سائنس کے ساتھ اسے جوڑتے رہتے ہیں۔ ضرورت انسان کے اندرکی طاقت کو پہچاننے کی ہے۔ اگر سبھی لوگ صحیح راستے پر چلیں توتشدد اور منافرت کے ماحول کو دور کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کیلئے یہ خوش نصیبی کی بات ہے کہ یہاں پر کال چکر پوجا ، 350 ویں پرکاش پرو ، آج بین الاقوامی بودھ کانفرنس اور چمپارن ستیاگرہ کے 100 برس پورے ہونے پر دس اپریل سے پروگرام چلایا جائے گا اور قوت اور باہمی خیرسگالی کا پیغام پورے ملک میں پہنچایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئی نسل کے دس فیصدی لوگ بھی اگر بودھ دھرم کے پیغامات،عدم تشدد اور امن کو قبول کرلیتے ہیں تو ہنسا کی کوئی دال نہیں گلنے والی ہے۔تقریب سے نالندہ مہاویہار یونیورسٹی کے چانسلر نونالندہ مہاویہار شری ایم ایل سریواستو ،سارناتھ وشوناتھ کے وائس چانسلر نوانگ سیمٹن نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر دیہی ترقیات کے وزیر شرون کمار ، دیہی امورکے وزیر سیلیش کمار ، ایم پی کوشلندر کمار ،اسلام پور کے ایم ایل اے چندر سین پرساد، ہلسہ کے ایم ایل اے اتری منی عرف شکتی سنگھ یادو ،راجگیر کے ایم ایل اے شری روی جیوتی کمار سمیت بڑی تعداد میں عمائدین شہر اور اسکول کے اساتذہ وبچے شریک تھے۔