آئی ٹی اے ٹی میں تقرری کا عمل چار ہفتوں میں مکمل کیا جائے

نئی دہلی، 4 مارچ (یو این آئی) سپریم کورٹ نے انکم ٹیکس اپیلٹ ٹریبونل ( آئی ٹی اے ٹی) کی مختلف بینچوں میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خالی عہدوں پر تقرریوں میں تاخیر کے معاملے میں مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے چار ہفتے کے اندر تقرری کا عمل مکمل کرنے کا حکم دیا ۔ چیف جسٹس جگدیش سنگھ کیہر، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ نے کل کہا کہ آئی ٹی اے ٹی حکومت کے لئے آمدنی وصولی کے چنند ہ ذرائع میں سے ایک ہے لیکن اس میں خالی عہدوں کو بھرنے کی رفتار بہت سست ہے ۔ عدالت عظمی نے اس وقت مرکزی حکومت کے طریق کار کے تئیں ناراضگی ظاہر کی جب ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ( اے ایس جی ) منندر سنگھ نے خالی عہدوں پر تقرریوں کے لئے تین ماہ کی مہلت طب کی۔چیف جسٹس کیہر نے کہاکہ “آپ (مرکز) تین ماہ کا وقت مانگ رہے ہیں جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ اس مسئلے پرسنجیدہ نہیں ہیں۔ یہ ٹریبونل آپ کے لئے فنڈ حاصل کرنے کا ذریعہ ہے اور آپ اس کو اس کو معمول پر کرنے نہیں دینا چاہتے ۔ اگر خالی عہدوں کے افراد کا انتخاب ہو گیا ہے تو آپ ایک ماہ کے اندر اس پر حتمی فیصلہ کیوں نہیں کرتے ؟ آپ اور کتنا وقت لیں گے ؟ “۔ اے ایس جی نے عدالت سے کہا کہ چند ناموں کو طے کیا گیا تھا، لیکن تفتیشی رپورٹ کی وجہ سے ان میں سے کچھ کے نام ہٹا دیئے گئے ہیں۔ اسی وجہ دقت ہوئی ہے ۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ” اٹارنی جنرل نے چار ہفتے کا وقت مانگا ہے ، تاکہ آئی ٹی اے ٹی کے صدر اور نائب صدر کے عہدوں پر تقرری کے معاملے کو حتمی شکل دی جا ئے ۔ اس لئے اب اس معاملے کی سماعت تین اپریل کو ہوگی”۔