دو سو سے زیادہ دینی مدارس کے فارغ طلبا داخلہ کے اہل

حیدرآباد، 9مارچ(پریس نوٹ) : ”اردو صرف ادب کی نہیں علوم کی بھی زبان ہے، اور مدارس اسلامیہ اردو کی سب سے زیادہ خدمت انجام دیتے ہیں، فارغین مدارس عصری تعلیمی اداروں میں دیگر طلبہ کے مقابلہ نمایاں نظر آتے ہیں، دینی مدارس کے طلبہ اپنے اندر محنت کا جذبہ اور صلاحیت لے کر نکلتے ہیں؛ لیکن ان کے لئے صرف چند شعبوں مثلاً عربی، فارسی، اردو اور اسلامک اسٹڈیز میں داخلے کے مواقع ہوتے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی تمام شعبوں کے دروازوں کو مدارس کے لئے کھولنا چاہتی ہے ، اس مقصد کے لئے ہم نے ہر شعبے کے لئے علاحدہ طور پر برج کورس تشکیل دیا ہے، جس کی مدت ایک سالہ ہے، اس کورس کے ذریعہ طلبہ مدارس کو بی اے کے علاوہ بے ایس سی، بی کام اور پالی ٹیکنک میں بھی داخلے کے مواقع حاصل ہوںگے اور اس طرح طلبائے مدارس ملک کے مرکزی تعلیمی دھارے میں شامل ہو سکیں گے“۔ان خیالات کا اظہار وائس چانسلرڈاکٹر محمد اسلم پرویزنے یونیورسٹی کیمپس میں منعقد ہونے والی ایک میٹنگ میں کیا جس میں شہر حیدر آباد کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اہم مدارس بشمول طالبات کے مدارس کے ذمہ داران موجود تھے۔ڈاکٹر محمد فہیم اختر ،صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے مدارس کے ذمہ داران کا استقبال کیا اور مدارس کو یونیوسٹی سے مربوط کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی تمام جامعات کے مقابلہ سب سے زیادہ مدارس کی اسناد کو اردو یونیوسٹی نے منظوری دی ہے اور سال رواں سے ملک کے 208 مدارس کو یونیورسٹی سے منسلک کیا گیاہے، جن میں شہر حیدر آباد اور اطراف سے تعلق رکھنے والے مدارس بشمول طالبات کے مدارس خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (المعہد العالی الاسلامی) نے کہا کہ اردو یونیورسٹی کی جانب سے شروع کئے گئے برج کورس کا فائدہ روز گار کے علاوہ دینی نقطہ نظر سے بھی ظاہر ہوگا کیونکہ ملت کو ایسے علماءکی بھی ضرورت ہے جو بہترین صحافی، قابل قانون داں اور زندگی کے تمام شعبوں میں سماج کی رہنمائی کرنے والے ہوں۔ مولانا غیاث الدین رحمانی (دار العلوم رحمانیہ)نے کہا کہ یونیورسٹی کے اس اقدام سے مدارس میں طلبہ کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا اور وہ لوگ جو فارغین مدارس کے مستقبل کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں ؛ وہ دینی تعلیم میں دلچسپی لیں گے۔
ملاقات میں شریک علماءکرام نے یونیورسٹی سے مدارس کی اسناد کی منظوری پر شکریہ ادا کیا اور وائس چانسلر کی خصوصی دلچسپی کو قابل قدر اقدام سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ برج کورس کی شروعات ایک انقلابی اقدام ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی خواہش ظاہر کی کہ یونیورسٹی کے اندر اساتذہ مدارس کے لئے تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جائیں جن میں انھیں شخصیت سازی اور تدریس کے مناہج سے متعارف کرایا جائے۔ مدارس کے نمائندگان کی جانب سے مولانا عبد الرحیم انصاری صاحب (دار العلوم حیدرآباد) نے یونیورسٹی کا اور وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علمائے کرام کو یہ تصور بدلنا چاہئے کہ مدرسے والے صرف مدرسے میں رہیں۔ یونیورسٹی کے اس اقدام سے اس ذہن کو بدلنے میں مدد ہوگی۔ ڈاکٹر محمد فہیم اختر نے تمام معزز ذمہ داران مدارس کا شکریہ ادا کیا۔