دل کا دوسرا دورہ

*۔ انجم آرا
اگر غیر صحت مند طرز زندگی کی وجہ سے آپ کو دل کا ایک دورہ پڑچکا ہے اور اللہ تعالیٰ نے آپ کونئی زندگی دی ہے تو اس غنیمت جان کر اپنے معمولات زندگی جتنی جلدی ممکن ہو، تبدیل کرلیں۔ غیرصحت مند طرزِ زندگی ، روغنی غذائیں ، تفکرات، ذہنی دباؤ اور موروثی وجوہ وہ عوامل ہیں ،جو کسی بھی صحت مند شخص کو دل کے امراض میں مبتلا کرسکتے ہیں۔ یہ امراض نہ صرف مریض کے لیے تکلیف کا باعث بنتے ہیں ، بلکہ گھر کے باقی افراد بھی ذہنی اذیت میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ایسی ہدایات درج کی جارہی ہیں ، جن پر عمل کرکے آپ نہ صرف پہلے دورے کے اثرات سے محفوظ رہیں گے ، بلکہ دوسرے دورے کے امکانات بھی کم ہوجائیں گے۔
ادویہ : دل کے پہلے دورے کے بعد امراض قلب کا ماہر مریض کے لیے عموماََ چار یاپانچ قسم کی ادویہ تجویز کرتا ہے ، جنھیں باقاعدگی سے کھانا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ مریض کو ہنگامی حالت میں زبان کے نیچے رکھنے والی گولی ہمیشہ اپنے پاس رکھنی چاہیے۔ مریض کو معمول کے مطابق اپنا چیک اپ بھی کرواتے رہنا چاہئے۔ اگر آپ سگرٹ نوشی کرتے ہیں تو اسے فوراََ ترک کردیں ، کیوں کہ اس میں موجود نکوٹین بلڈپریشر بڑھاتی اور خون میں موجود چکنائی کو شریانوں میں جمانے کا باعث بنتی ہے۔ اس سے دل کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ، جو افراد چاہتے ہیں کہ انھیں دل کا پہلا دورہ بھی نہ پڑے تو انھیں چاہیے کہ وہ فوری سگریٹ نوشی ترک کردیں اور سگریٹ پینے والے افراد سے بھی دور رہیں۔
غذا اور مناسب ورزش : پہلے دورے کے بعد طبیعت سنبھلتے ہی معالج کی اجازت سے ورزش کو معمولات میں شامل کرلیں۔ شروع میں ہلکی پھلکی قدمی کرنا بہتر ہے۔ پھر چندہفتوں کے بعد آپ معالج کے مشورے سے دیگر سرگرمیاں ، مثلاََ سائیکل چلانا بھی شروع کرسکتے ہین۔ غذا کے معاملے میں بہت محتاط رہیں۔ نمک اور روغنی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ گائے اور بھینس کا گوشت کھانا ترک کردیں۔ بھیڑ اور بکری کا گوشت بھی کم کھائیں ، البتہ مچھلی اور مرغی مناسب مقدار میں کھا سکتے ہیں۔ گھی کے بجائے معیاری خوردنی تیل استعمال کریں۔ بہتر ہوگا کہ آپ کھانے مکئی یا زیتون کے تیل میں پکائیں۔ ہرے رنگ کی سبزیاں اور پھل زیادہ کھائیں۔
ہائی بلڈ پریشر او رکولیسٹرول :
اگر آپ کا بلڈپریشر نارمل نہ رہتا ہو تو اپنے معالج سے فوراََ معالج رابطہ کریں۔ ہائی بلڈپریشر شریانوں کو کمزور کردیتا ہے ، جس کے باعث دل پر بوجھ پڑتا ہے ، اسی لئے ہائی بلڈ پریشر کو خطرے کی گھنٹی سمجھا جاتا ہے۔ اپنا کولیسٹرول باقاعدگی سے چیک کرواتے رہیں ، کیوں کہ خون میں چکنائی کی زیادہ مقدار رفتہ رفتہ شریانوں میں جمنی شروع ہوجاتی ہے ، جس کی وجہ سے دل کی شریانیں بند ہوجانے کاخطرہ ہوتا ہے۔
ذیابیطس اور مٹاپا : اگر آپ ذیابیطس کے مرض میں بھی مبتلا ہیں تو اسے قابو میں رکھیں ، اس لیے کہ جب خون میں شکر کی سطح بڑھ جاتی ہے تو چکنائی میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ اپنے وزن کو قابو میں رکھیں ، کیوں کہ مٹاپا بہت سی دوسری بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے۔ مٹاپے کی وجہ سے دل کے دوسرے کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔
خطرناک علامات : چند علامات ایسی ہیں ، جن کے ظاہر ہوتے ہی آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ دوسرے دورے کے علامات ہیں ، مثلاََ اگر آپ کے سینے میں درد رہتا ہو یا آپ پہلے دو کلو میٹر کا فاصلہ آرام سے طے کر لیا کرتے تھے ، لیکن اب ایک کلومیٹر چلنے کے بعد آپ کا سانس پھول جاتا ہے تو فوراََ اپنے معالج سے رابطہ کریں۔