گھر کے باہر کا کھانا موٹاپے کا باعث !

*۔ عامر حسن
اگرآپ موٹاپے یا توند نکلنے سے بچنا چاہتے ہیں تو بس اپنی ایک دلپسند عادت پر قابو پالیں اور وہ ہے گھر سے باہر کھانے کے لیے جانا۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ پٹسبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ گھر کے باہر کا کھانا یا اکثر ہوٹلوں میں جانا موٹاپے کا باعث بنتا ہے خاص طور پر اگر موٹاپے یا توند سے نجات پانے کی کوشش کی جارہی ہو۔ ایک سال تک جاری رہنے والی تحقیق میں ڈیڑھ سو موٹاپے کے شکار افراد کا جائزہ یا گیا جو کہ اپنی روزمرہ کی زندگی کے معمولات کے ذریعے اس سے نجات پانے کی کوشش کررہے تھے۔ تحقیق کے دوران ان لوگوں کو روزانہ پانچ بار چیک کیا جاتا اور ان سے گھر کے باہر کے معمولات بھی پوچھے گئے۔ ان سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ جو بھی کھائیں اس کے بارے اور مقدار سے بھی محققین کو آگاہ کریں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں کو گھر سے باہر ہوٹلوں میں جاکر کھانے کا شوق ہوتا ہے وہ معمول سے زیادہ کھا کر موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں یا ان کی توند نکل آتی ہے۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ گھر کے کھانے کو ترجیح دیتے ہیں ان کے اندر زیادہ کھانے کی خواہش نہیں ہوتی۔ ہوٹلوں میں جانے کی صورت میں لوگوں کے اندر زیادہ کھانے کی خواہش 60 فیصد تک زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ لوگ گھر سے باہر کھانے کی عادت کو تفریح اور گھریلو کھانوں سے بریک قرار دیتے ہیں مگر ایسے افراد کو یاد رکھنا چاہئے کہ درحقیقت یہ طرز زندگی کا حصہ بن جاتا ہے اور ایسا اکثر ہونے لگتا ہے۔ یہ تحقیق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ واضح رہے کہ باہر کے چربی سے بھرپور کھانے موٹاپے کے ساتھ ساتھ امراض قلب، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھاتے ہیں۔