اسمتھ کی سنچری سے آسٹریلیا مضبوط

رانچی، 16 مارچ (یو این آئی) ڈي آرایس تنازعہ کے مرکزی نقطہ رہے آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ (ناٹ آؤٹ 117) نے تمام تنازعات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ہندستان کے خلاف تیسرے کرکٹ ٹیسٹ کے پہلے دن جمعرات کو شاندار سنچری بنائی اور آل راؤنڈر گلین میکسویل (ناٹ آؤٹ 82) کے ساتھ 159 رن کی ناٹ آؤٹ ساجھے داری کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو چار وکٹ پر 299 رن کے مضبوط اسکور پر پہنچا دیا۔عالمی نمبر ایک بلے باز اسمتھ اور میکسویل نے پانچویں وکٹ کے لئے 47.4 اوور میں 159 رنز کی بہترین ناٹ آؤٹ ساجھے داری کی۔اسمتھ نے اپنے کیریئر کی 19 ویں سنچری لگائی اور اس کے ساتھ ہی اپنے 5000 ٹیسٹ رنز 53 ویں میچ میں پورے کر لیے ۔اسمتھ کی کپتانی اننگز نے آسٹریلیا کو چار وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز کی نازک صورت حال سے نکال لیا۔اسمتھ کے جوڑی دار میکسویل نے اپنے کیریئر کی پہلی نصف سنچری اور بہترین اسکور بھی بنا لیا۔ میکسویل نے اس سے پہلے تین ٹیسٹ میچوں میں محض 80 رنز بنائے تھے اور ان کا بہترین اسکور 37 رنز تھا۔لیکن میکسویل اب اپنے کل ٹیسٹ اسکور سے ہی آگے نکل گئے ہیں۔آسٹریلوی کپتان نے 244 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 117 رنز میں 13 چوکے لگائے جبکہ میکسویل نے 147 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 82 رنز میں پانچ چوکے اور دو چھکے لگائے ۔اسمتھ کی اس سیریز میں یہ دوسری سنچری ہے ۔وہ اس کے ساتھ ہی ہندستان میں ایک سیریز میں دو یا اس سے زیادہ سنچری بنانے والے تیسرے کپتان بن گئے ہیں۔ویسٹ انڈیز کے کلائیو لائیڈ نے ہندوستانی زمین پر دو بار اور انگلینڈ کے ایلیسٹیر کک نے ایک بار یہ کارنامہ کیا ہے ۔اسمتھ اور میکسویل کے درمیان پانچویں وکٹ کی یہ شراکت ہندستانی زمین پر اس وکٹ کے لئے آسٹریلیا کی سب سے بڑی شراکت بن گئی ہے ۔مائیکل کلارک اور میتھیو ویڈ نے مارچ 2013 میں پانچویں وکٹ کے لیے 145 رنز جوڑے تھے لیکن اسمتھ اور میکسویل اب اس سے آگے نکل گئے ہیں۔اسمتھ نے رانچی کے جے ایس سي اے بین الاقوامی اسٹیڈیم میں پہلی بار منعقد ہو رہے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔آسٹریلیا نے صبح کے سیشن میں لنچ تک 109 رن پر تین اہم وکٹ گنوائے لیکن اسمتھ نے ایک اینڈ سنبھالکر کھیلتے ہوئے دن کے اختتام تک دنیا کی دوسرے نمبر کی ٹیم آسٹریلیا کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا۔ہندوستانی گیند بازوں نے صبح کے سیشن میں اچھا مظاہرہ کیا اور تین وکٹ نکالے ۔ہندوستان نے لنچ کے بعد چوتھا وکٹ بھی نکال لیا لیکن اس کے بعد باقی وقت ہندستانی گیند باز اسمتھ اور میکسویل کی سختی کے سامنے جدوجہد کرتے رہے ۔رانچی کی جس پچ کے لیے کافی ہائے توبہ مچائی گئی تھی کہ وہ پہلی گیند سے ہی ٹرن لینے لگی اس پچ میں ایسا کچھ نہیں تھا جس سے ہندوستانی اسپنروں کو کوئی خاص مدد مل سکے ۔آسٹریلوی ٹیم کا آغاز ٹھیک ٹھاک رہا۔ اوپنروں میٹ رینشا اور ڈیوڈ وارنر نے پہلے وکٹ کے لئے 50 رن کی ساجھے داری کی۔لیکن اس کے بعد 39 رنز کے وقفے میں وارنر 19، رینشا 44 رن اور شان مارش محض دو رن بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں دنیا کے نمبر ایک بولر بنے ہندوستانی اسپنروں کی جوڑی آف اسپنر روی چندرن اشون اور لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ نے ایک ایک وکٹ نکالا جبکہ فاسٹ بولر امیش یادو نے بھی ایک وکٹ حاصل کیا۔آسٹریلوی ٹیم نے صبح احتیاط کے ساتھ رن بنانے شروع کیے اور 9.4 اوور میں پہلی وکٹ کے لیے اوپنروں رینشا اور وارنر نے 50 رنز کی اہم نصف سنچری شراکت کر ٹیم کو اچھی شروعات دلائی۔ایشانت کی گیند پر رینشا نے کافی آسانی سے اور کھل کر رنز بنائے جس کے بعد کپتان وراٹ کوہلی کو ساتویں اوور میں اشون کو گیند تھماني پڑی۔وارنر اور رینشا نے فی اوور پانچ رنز کے حساب سے اسکور کیا اور 10 واں اوور مکمل ہونے سے پہلے ہی اپنے 50 رن پورے کر لیے ۔لیکن پھر وارنر 10 ویں اوور کی تیسری گیند پر چوکا لگانے کے بعد اپنی اگلی ہی گیند پر پھر سے بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں جڈیجہ کے پہلے ہی اوور میں بولر کے ہاتھوں کیچ ہوگئے ۔وارنر نے فل ٹاس گیند پر واپس جڈیجہ کو کیچ تھما دیا۔اب تک اشون کا شکار بننے والے وارنر اس بار جڈیجہ کا شکار بنے ۔وارنر 26 گیندوں میں دو چوکے لگا کر 19 رنز ہی بنا سکے اور موجودہ سیریز میں ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے سے چوک گئے ۔تاہم رینشا نے دوسرے سرے پر رن [؟][؟]بنانے کی کوشش جاری رکھی اور 69 گیندوں میں سات چوکے لگا کر 44 رنز بنائے ۔وہ لیکن نصف سنچری سے محض چھ رنز ہی دور تھے کہ تیز گیند باز یادو نے کپتان وراٹ کے ہاتھوں پہلے سلپ میں کیچ کراکر دوسری بڑی کامیابی حاصل کر لی۔رینشا نے کپتان اسمتھ کے ساتھ دوسرے وکٹ کے لئے 30 رن جوڑے ۔آسٹریلیا اپنے ا سکور میں صرف نو رنز کا ہی اضافہ کر سکے تھے کہ میزبان ٹیم کو لنچ سے پہلے تیسری کامیابی شان مارش کے طور پر مل گئی۔شان کو پجارا نے اشون کی گیند پر شارٹ لیگ پر لپکا۔اگرچہ پہلے امپائر نے آؤٹ کی اپیل کو مسترد کر دیا، جس پر وراٹ نے ریویو کا مطالبہ کیا جس سے صاف ہو گیا کہ گیند کا بیٹ کے ساتھ بھی رابطہ ہوا تھا۔آسٹریلیا نے 89 رنز پر ہی اپنے تین اہم وکٹ گنوا دیے جس کے بعد کپتان اسمتھ نے پیٹر ھیڈاسکمب کے ساتھ مل کر ٹیم کو 100 کے پار پہنچایا اور لنچ تک پھر کوئی اور وکٹ نہیں گرنے دیا۔لنچ کے وقت اسمتھ 34 رنز اور ھیڈاسکمب چھ رن پر ناٹ آؤٹ تھے ۔لنچ کے بعد ہندستان کو چوتھی کامیابی اس وقت ہاتھ لگی جب یادو کی ایک یارکر گیند ھیڈاسکمب کے جوتے سے ٹکرائی اور امپائر نے انہیں ایل بی ڈبلیو قرار دیا ۔آسٹریلیا کا چوتھا وکٹ140کے اسکور پر گر گیا۔ ھیڈاسکمب نے 47 گیندوں پر 19 رنز میں دو چوکے لگائے ۔اپنا چوتھا ٹیسٹ کھیلنے اترے میکسویل نے شروع شروع میں لڑکھڑاہٹ دکھائی لیکن پھر وہ جم کر اپنے کپتان کے ساتھ کھیلتے رہے ۔پچ سے دونوں ہندوستانی اسپنروں کو کوئی مدد نہیں مل رہی تھی اور دونوں آسٹریلوی بلے باز بغیر کسی پریشانی کے کھیلتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو چائے کے وقفہ تک چار وکٹ پر 194 رن تک لے گئے ۔اسمتھ نے اپنی اننگز کو 76 واں رن بنانے کے ساتھ 53 ویں ٹیسٹ اور 97 اننگز میں 5000 رنز مکمل کر لیے ۔وہ اس طرح سب سے تیز 5000 رنز بنانے والے مشترکہ طور پر ساتویں بلے باز بن گئے ۔اسمتھ جہاں وکٹ پر ٹک چکے تھے وہیں حریف کپتان وراٹ فیلڈنگ کرتے وقت کندھے میں چوٹ کھا کر پویلین لوٹ گئے ۔وراٹ نے باؤنڈری لائن کے قریب ایک گیند کو روکنے کی کوشش کی اور کندھے کے بل گر گئے جس سے ان کے کندھے میں چوٹ آ گئی۔میکسویل کو 57 ویں اوور میں جیون دان ملا جب تیز گیند باز ایشانت نے ان کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی لیکن امپائر نے انہیں ناٹ آؤٹ دیا۔ہندستان نے اس کے لئے ریویو لیا جس سے پتہ چلا کہ یہ نو بال تھی اور ہندوستان میکسویل کے اہم وکٹ سے چوک گیا۔میکسویل نے اس زندگی کا پورا فائدہ اٹھا کر کیریئر کی بہترین اننگز کھیل ڈالی۔اسمتھ نے چائے کے وقفہ کے بعد اپنی سنچری 227 گیندوں میں مکمل کر لی۔ہندستان نے دوسری نئی گیند 87 ویں اوور میں لی لیکن اس کا دونوں بلے بازوں پر کوئی اثر نہیں پڑا اور انہوں نے باقی چار اوور میں بغیر کسی نقصان کے نکال دیے ۔یادو نے 63 رن پر دو وکٹ، اشون نے 78 رن پر ایک وکٹ اور جڈیجہ نے 80 رن پر ایک وکٹ لیا۔