شامی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں 20 افراد ہلاک

دمشق: شام کے دارالحکومت میں سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان گزشتہ روز سے جاری خونریز جھڑپوں میں متحارب فورسز کے کم از کم 20 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرکاری فوج اور اس کے اتحادیوں کی باغیوں کے ساتھ شام کے دارالحکومت دمشق کے قلعہ نما علاقے جوبر میں گزشتہ روز سے جاری جھڑپیں جاری ہیں جس میں دونوں گروپوں کے کم از کم 20 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دمشق میں جاری جھڑپوں میں اب تک متعدد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں جب کہ لڑائی میں سول آبادی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ایک باغی کمانڈر نے کہا ہے کہ سرکاری فوج پر دو خود کش بم دھماکوں سے اس حملے کا آغاز کیا گیا، شہر کے رہائشی علاقوں میں فوج کی آخری دفاعی لائن پر اس حملے کا مقصد باغیوں پر دباؤ کو کم کرنا ہے کیونکہ جوبر کے شمال میں واقع علاقوں قابون اور برزہ میں ان کے قدم اکھڑ چکے ہیں۔ ایک باغی گروپ فیلق الرحمان کے کمانڈر ابو عبدہ نے انٹرنیٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ شامی فوج نے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر بمباری اور توپ خانے سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اس کا توڑ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ باغیوں نے متعدد عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ مارچ 2011 سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ سے زاہد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ شام کے مسئلے کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی سربراہی میں متعدد مذاکراتی ادوار ہو چکے ہیں لیکن امریکا اور روس کی مداخلت اور ذاتی مفادات کے پیش نظر فریقین تاحال کسی بھی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام ہیں۔