لندن: پارلیمنٹ کے قریب حملے میں 4 افراد ہلاک

لندن،22مارچ (ایجنسی)۔ میں پولیس کا کہنا ہے کہ ہاؤس آف پارلیمنٹ کے قریب ’دہشتگردی‘ کے ایک واقعے میں حملہ آور سمیت چار افراد ہلاک جبکہ بیس سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک پولیس اہلکار اور دو عام شہری بھی شامل ہیں۔بدھ کی شام لندن میں پارلیمان کے باہر ویسٹ منسٹر پل پر ایک حملہ آور نے وہاں موجود راہگیروں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس کے بعد حملہ آور پیلس آف ویسٹ منسٹر کے دروازوں کی طرف بھاگا۔ اسی دوران اس نے وہاں موجود ایک پولیس اہلکار کو چاقو مار دیا۔فرانسیسی نے تصدیق کی ہے کہ زخمی ہونے والوں میں تین فرانسیسی بچے بھی شامل ہیں۔ ملک کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ بچے سکول ٹرپ کے ساتھ لندھ گئے ہوئے تھے۔فرانسیسی میڈیا کا کہنا ہے کہ تین بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جیسے ہی حملہ آور چاقو لہراتا ہوا دوسرے پولیس افسر کی جانب بڑھا، موقعے پر موجود پولیس نے اسے گولی مار دی۔پولیس نے کہا کہ وہ اس واقعے کو ایک دہشت گردی کی ورادات کے طور پر لے رہے ہیں جب تک کہ انھیں اس کے متضاد کوئی مصدقہ اطلاع نہیں مل جاتی۔ادھر زخمی ہونے والوں میں تین فرانسیسی طلبہ بھی شامل ہیں جو کہ اپنے سکول کے ساتھ ایک دورے پر لندن آئے تھے۔وزیراعظم ٹریزا مے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ اب سے کچھ دیر بعد کابینہ کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کریں گی۔اس واقعے کی ابتدائی تصدیق برطانوی پارلیمان کے ایوان زیریں دارالعوام کے قائد ایوان ڈیوڈ لڈنگٹن نے کی تھی۔ انھوں نے ارکان پارلیمان کو بتایا کہ حملہ آور کو پولیس نے گولی مار دی ہے۔پارلیمینٹ ہاؤس کے اندر موجود سٹاف اور دیگر لوگوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنے دفاتر سے باہر نہ نکلیں۔حکام کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی جمعرات کو معمول کے مطابق دوبارہ شروع ہو جائے گی۔قبل ازیں سیاست دانوں اور اخبارنویسوں نے ٹویٹ کی تھیں کہ انھوں نے پارلیمینٹ ہاؤس کے باہر گولی چلائے جانے کی آواز سنی ہیں۔ چند عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انھوں نے لوگوں کو ابتدائی طبی امداد حاصل کرتے ہوئے دیکھا ہے۔برطانوی وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاوئننگ کے ایک ترجمان نے وزیر اعظم کی خیریت کی تصدیق بھی کی۔لندن کے میئر صادق خان کا کہنا ہے کہ لندن میں ہاؤس آف پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے واقعے کو تب تک ایک دہشتگرد حملہ تصور کیا جائے گا جب تک اس کے منافی شواہد نہ مل جائیں۔انھوں نے کہا کہ ان کی پولیس کے عبوری کمشنر سے بات ہوئی ہے اور ہنگامی تفتیش جاری ہے۔انھوں نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ افسوس و ہمدردی بھی کیا۔پارلیمنٹ میں اس واقع کے بعد ایک ایئر ایمبولینس (ہیلی کاپٹر) کو بھی اترتے دیکھا گیا۔لندن کے ٹرانسپورٹ کے ادارے نے کہا ہے کہ انھوں نے پولیس کی درخواست پر ویسٹ منسٹر زیر زمین ریلوے سٹیشن کو بند کر دیا ہے۔