متوازی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے نوٹ بندی کادھچکا ضروری : جیٹلی

نئی دہلی، 23 مارچ (یو این آئی) وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے نوٹ بندی کے فیصلے کو ایک بار پھر صحیح ٹھہراتے ہوئے آج کہا کہ معیشت کی مضبوطی اور متوازی معیشت کو تباہ کرنے کے لئے یہ دھچکا ضروری تھا۔ سال 2017-18 کے عام بجٹ پر ایوان میں ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں کہا کہ حکومت نے نوٹ بندي کا فیصلہ معیشت کے مفاد میں اٹھایا تھا اور پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ سیاسی نقطہ نظر سے بھی صحیح قدم تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں میں ہندوستان انکم ٹیکس کے قوانین پر عمل نہیں کرنے والا سماج بن گیا تھا جس سے ہر علاقے میں ایک متوازی معیشت چل رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ متوازی معیشت کو جھٹکا دینا انتہائی ضروری تھا اور اس کا اثر اب ظاہر ہونا شروع ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 31 مارچ 2017 تک حکومت کا ہدف 16 لاکھ 25000 کروڑ ٹیکس کا ذخیرہ کا ہدف تھا لیکن ٹیکس ذخیرہ 17 لاکھ کروڑ تک پہنچ گیا ہے جس میں براہ راست اور بالواسطہ ٹیکس کا حصہ ساڑھے آٹھ لاکھ کروڑ روپے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہدف بوجھ بڑھانے کے بجائے زیادہ سے زیادہ لوگوں کوٹیکس کے دائرے میں لانا ہے ۔ ٹیکس دینے والے لوگوں کا اعداد وشمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی ملک میں 76 لاکھ ٹیکس دہندگان ہیں جن میں سے 61 لاکھ تنخواہ یافتہ ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ نوٹ بندي سے پہلے مجموعی ملکی معیشت کا 12 فیصد نقد بہاؤ میں تھا اور اس میں سے بھی 86 فیصد نقد بڑی قیمت کے نوٹوں کے طور پر تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندي کا ایک فائدہ یہ ہوا کہ مارکیٹ میں غیر قانونی طریقے سے گردش کر رہی یہ رقم بینک کے نظام میں آ گئی۔ اس سے سرکاری خزانے میں پیسہ آئے گا اور غریبوں کو اس کا فائدہ ملے گا۔