گھر گھر پہنچائیں مہاتما گاندھی کا پیغام : نتیش

موتیہار23 مارچ (محمد ارشد): چمپارن ستیاگرہ شتابدی سال میں مہاتما گاندھی کے افکار و نظر یات کو ہر گھر پہنچائیں گے ۔ شتابدی سال ۱۰؍ اپریل سے شروع ہوگا ،جو ۲۱ ؍اپریل ۲۰۱۸تک چلے گا اسکولوں میں باپو سے جڑے درس دیئے جائیں گے ،باپو سے جڑے اسکولوں کی ترقی ہوگی ۔ ساتھ ہی گا ندھی جی کے افکار ونظریا ت کو عام کرکے اس پر عمل پیرا ہو نا پڑے گا، انہوں نے جو پا ک بھارت بنانے کا خواب دیکھا ہے اسکو پورا کرنے کیلئے ہمیں ان کے اصولوں پر چلنا ہوگا ۔مذکورہ باتیں آج وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے موتیہاری کے مقامی ایم ایس کالج کے میدان میں سر وجن سنگھ کے زیر اہتمام منعقد چمپارن ستیاگرہ ستابدی سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ باپو کے ستیاگرہ شتابدی سال میں ۱۷ اپریل کو پٹنہ میں پورے ملک کے سوتنترا سینانیوں کو اعزاز دیا جائیگا۔پٹنہ میں چمپارن ستیاگرہ کو لیکر ۱۰ اپریل کو پروگرام کا انعقاد کیا جارہا ہے اسے بین الاقوامی پروگرام کا نام دیا گیاہے۔اس پروگرام میں راشٹر پتی پرنب مکھرجی کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔پروگرام میں ملک کو آگے لے جانے پر غور و فکر کیا جائیگا۔انسانوں کی خدمت کو لیکر چرچا کیا جائیگی۔اور ملک کے حالات پر امن رہیں اور ملک میں باب قوم مہاتما گاندھی کے خواب کوشرمندۂ تعبیر کرنے کے لئے آپس میں تبادلہ خیال کیا جائیگا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ہو سکے مہاتما گاندھی کے بتائے گئے کاموں کو پورا کیا جائیگا۔نئی نسل کو باپو کے افکار و نظر یات پر عمل کر نے کے لئے مہم بھی چلائی جائیگی ۔اگر ۱۰ فیصد نوجوان بھی مہاتاما گاندھی کے افکار و نظریات پر عمل کرنے لگیں گے تو ملک ترقی سے ہمکنار ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کا ماحول بدل جائیگا۔انہوں نے ملک کے حالیہ سماجی حالات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہے اور یہ اچھی خبر نہیں ہے۔کیونکہ ملک میں فرقہ پرستی کو فروغ مل رہا ہے جس کی وجہ سے ملک کی آب و ہوا تبدیل ہورہی ہے اور یہ صورتحال ہمارے ملک میں ہی نہیں بلکہ اس کی واضح مثال گذشتہ دنوں انگلینڈ،اسٹرلیا ،امریکہ سمیت مختلف ممالک میں ہوئے ہندوستانیو کے ساتھ ہوئے مظالم ہے انہوں نے گاندھی کے اصولوں پر عمل کرنے والوں سے درخواست کی کہ وہ بھی پٹنہ میں ہونے والے پروگرام میں شرکت کریں۔چمپارن ستیاگرہ صرف یاد کرنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ وہ آج کے معاشرے میں کتنا عملی سطح پر اس پر عمل کیا جارہا ہے اس کو دیکھنا ہوگا ملک کو کہا لے جانا ہے اس کی فکر ضروری ہے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں گاندھی جی کے افکار و نظریا ت سے ہی آپسی محبت قائم ہوسکتی ہے۔ویزر اعلیٰ نے گاندھی کے اصولوں پر عمل کرنے والے سے درخواست کی کہ وہ ملک کا ایجنڈا طے کریں اور اس پر وہ کام کریں۔ورنہ ملک جس سمت چل پڑا ہے اس سے مقابلہ کرنا مشکل ہوجائیگا۔ تیش نے کہا کہ چمپارن میں گاندھی جی سے جڑے مقامات کو ترقی سے ہمکنار کرایا جائیگا۔ اس موقع پر گاندھی اسمرتی یاترا کی بھی شروعات کی جائیگی یہ باپو سے جڑے تمام مقامات تک جائیگی۔باپو سے جڑے مقامات تک گاندھی جی کا مجسمہ لگایا جائیگا۔اور گاندھی اسمارک بھی بنایا جائیگا اور جہاں باپو جی کا مجسمہ نہیں ہوگا ان جگہوں کو اول فرصت میں گاندھی جی کے یاد گار بنانے کے لئے مجسمہ لگایا جائیگا۔اور گاندھی جی سے جڑے جگہوں پرجانے والی سڑکوں کی بھی خستہ حالی دور ہوگی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چمپارن کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔کیونکہ مہاتما گاندھی نے ستیاگرہ کی توسط سے آزادی کی بگل پھونکی تھی۔اس کے لئے انہوں نے سماجی بیداری کر کے لوگوں کو بیداری مہم چلا کر لوگوں کی حالت سدھارتے ہوئے خود کو اس سے جوڑا تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بہار کو پوری طرح نشہ سے آزاد بنانے کی سمت میں قدم بڑھا چکے ہیں ۔اس کی شروعات بھی کی جاچکی ہے گذشتہ ۲۱ جنوری کو پورے بہارمیں ۴ کروڑ لوگوں نے انسانی زنجیر بنا کر اس بات کا ثبوت پیش کر دیا ہے ۔انہوں نے شتابدی سال میں باب قوم مہاتما گاندھی کے خواب یعنی نشہ سے پاک کرنے کی سمت میں قدم بڑھا دیا ہے۔اس موقع پر انہوں نے اب تک شراب بندی کے لئے کئے گئے کاموں کو شمار کرایا ۔وہیں اس موقع پر ویزر تعلیم اشوک چودھری نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں کی گتھی سلجھانے والے آج مرکزی سرکار نے پناہ دے رکھی ہے ریاست کے وزیر تعلیم اشوک چودھری نے مرکزی سرکار پر حملہ کیا اور کہا کہ مرکزی سرکار سماجی ماحول خراب کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ملک میں گاندھی جی کے مخالفت کی ہوا چلائی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ باپو کے قتل پر جھومنے والے آج ملک چلا رہے ہیں بورڈ سے کی مرتیا ں لگائی جارہی ہے۔ملک کے حالات خراب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے جسے کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔اس موقع پر انہوں نے وزیر اعلیٰ کی شراب بندی کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بڑا کام ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنیادی اسکولوں کی صورتحال سدھریگی ۔لڑکیوں کو تعلیم دینے کا جو بیڑا وزیر اعلیٰ نے اٹھایا تھا وہ کامیاب ہورہا ہے اور اس سال میٹرک کے امتحان میں ۴۹ تو انٹر میں ۴۴ فیصد لڑکیاں شامل ہوئیں۔خواتین کو آگے بڑھانے کے لئے اس سے بڑا اور قدم کیا ہوسکتا ہے پنچایت میں بھی انہیں ۵۰ فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔سرکار نے ستیاگرہ ستابدی سال میں محکمہ تعلیم کو نوڈل بنایا ہے سب سے زیادہ ۲۴ہزار کروڑ محکمہ تعلیم کو ہی فنڈ دیا گیا ہے۔پروگرام کو باپو جی کے پرپوتی تشار گاندھی ،ڈاکٹر رامجی سنگھ وغیرہ نے خطاب کیا۔اس موقع پر سابق وزیر برج کیشور سنگھ نے آنے والے مہمانوں کا خیر مقدم کیا پروگرام میں سوامی اگنیویش ،راجندر سنگھ ،میگھا پاٹکر ،مہادیو ویدروہی ،رمن کمار،ڈاکٹر ایس این سبا راؤ،سی بی راج گوپال ،جینت مٹکر ،ریتا مہادیو، ادتیا پٹنائک، اشوک مودی جے ڈی یو کے ضلع صدر بھون پٹیل، وپن پٹیل ،محمد تمنا، وصیل احمد خان ، احتشام الحق سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔