کلدیپ کی اسپن میں پھنسے کنگارو،300 پر آﺅٹ

دھرم شالہ، 25 مارچ (یو این آئی) ہندوستان کے نوجوان چائنامین بولر کلدیپ یادو نے اپنے ڈیبو ٹیسٹ میں کرشمائی بولنگ کرتے ہوئے 68 رنز پر چار وکٹ لے کر آسٹریلیا کو اس کے کپتان اسٹیون اسمتھ (111) کی سیریز کی تیسری سنچری کے باوجود چوتھے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ کے پہلے دن ہفتہ کو 300 رن پر سمیٹ دیا۔اپنا ڈیبو ٹیسٹ کھیل رہے اور ہندستان کے 288 ویں ٹیسٹ کھلاڑی بنے اترپردیش کے کانپور شہر کے کلدیپ نے 23 اوور کی بہترین بولنگ میں 68 رنز پر چار وکٹ لے کر آسٹریلیا کو ایک وکٹ پر 144 رنز کی انتہائی مضبوط پوزیشن سے 88.3 اوور میں 300 رن پر نمٹا دیا۔ ہندستان نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک ایک اوور میں کوئی رن نہیں بنایا۔سیریز کا فیصلہ کن ٹیسٹ شروع ہونے سے پہلے اس بات کی کہیں بھی بحث نہیں تھی کہ کلدیپ کو منتخب کیا جائے گا۔لیکن ہندستانی ٹیم مینجمنٹ نے اس نوجوان چائنامین بولر کو اتارنے کا جو جوا کھیلا وہ کامیاب رہا۔کلدیپ نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں معجزانہ کارکردگی کا مظاہرہ کر ٹیم مینجمنٹ کے فیصلے کو درست ثابت کر دیا۔22 سالہ کلدیپ نے خطرناک اوپنر ڈیوڈ وارنر (56)، پیٹر ھیڈاسکمب (8)، گلین میکسویل (8) اور پیٹ کمنز (21) کے وکٹ حاصل کیں ۔ تیز گیند باز امیش یادو نے 15 اوور میں 69 رن پر دو وکٹ، بھونیشور کمار نے 12.3 اوور میں 41 رن پر ایک وکٹ، آف اسپنر روی چندرن اشون نے 23 اوور میں 54 رن پر ایک وکٹ اور لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ نے 15 اوور میں 57 رن پر ایک وکٹ لیا۔فیصلہ کن ٹیسٹ میں پہلے دن کا کھیل ہر لحاظ سے سنسنی خیز رہا۔ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی کندھے کی چوٹ کی وجہ سے اس میچ سے باہر ہو گئے ۔ان کی جگہ کسی بلے باز کو نہیں بلکہ چائنامین بولر کلدیپ یادو کو منتخب کیا گیا۔وراٹ کی جگہ اجنکیا رہانے نے اس میچ میں کپتانی سنبھالی اور ہندوستان کے 33 ویں کپتان بن گئے ۔تیز گیندباز ایشانت شرما کی جگہ آخری الیون میں بھونیشور کی میچ کی پہلی ہی گیند پر وارنر کا تیسری سلپ میں کرو نائر کے ہاتھوں کیچ چھوٹ گیا۔وارنر نے اس جیون دان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 87 گیندوں میں آٹھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 56 رنز بنائے جو اس سیریز میں ان کی پہلی نصف سنچری تھی۔کپتان اسمتھ نے اپنی شاندار فارم جاری رکھتے ہوئے 173 گیندوں میں 14 چوکوں کی مدد سے 111 رنز بنائے ۔اسمتھ کی سیریز میں یہ تیسری سنچری تھی اور اس سیریز میں ان کے رنز کی تعداد 482 تک پہنچ چکی ہے ۔آسٹریلیا نے پہلا وکٹ دوسرے اوور میں ہی گنوانے کے باوجود ون ڈے انداز میں بلے بازی کی اور لنچ تک 131 رنز بنائے ۔وارنر اور اسمتھ جس انداز میں تیز بلے بازی کر رہے تھے اس سے لگ رہا تھا کہ آسٹریلوی ٹیم ایک بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہو جائے گی ۔لیکن لنچ کے بعد کلدیپ نے وارنر کو سلپ میں کپتان رہانے کے ہاتھوں کیچ کراکر دوسرا جھٹکا دیا، اس کے بعد تو ہندستانی بولر حاوی ہوتے چلے گئے ۔اسمتھ کی 20 ویں سنچری کے باوجود آسٹریلوی اننگز دن کے ختم ہونے سے کچھ پہلے 300 رن پر سمٹ گئی۔آسٹریلیا نے اپنے آخری نو وکٹ 156 رن جوڑ کر گنوا دیے ۔صبح آسٹریلیا کے کپتان اسمتھ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔وارنر کا اگرچہ پہلی گیند پر کیچ چھوٹا لیکن دوسرے اوور میں امیش یادو نے میٹ رینشا (1) کو بولڈ کر دیا۔اس کے بعد وارنر اور اسمتھ نے تیز بلے بازی کی۔اسمتھ نے اپنی نصف سنچری 67 گیندوں میں اور وارنر نے 72 گیندوں میں مکمل کی۔لنچ تک آسٹریلیا 131 رنز تک پہنچ چکا اور وارنر 54 اور اسمتھ 72 رنز پر ناٹ آ¶ٹ تھے ۔ زیادہ تر کمنٹیٹرنے دوسرے سیشن میں آسٹریلیا کا ایک آدھ وکٹ گرنے کی ہی پیش گوئی کی تھی۔لیکن لنچ کے بعد کلدیپ نے جیسے سارے مساوات تبدیل کردیے ۔انہوں نے وارنر کو رہانے کے ہاتھوں کیچ کرایا اور کچھ دیر بعد ہی امیش یادو نے شان مارش (4) کو وکٹ کیپر ردھمان ساہا کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔کلدیپ نے ھیڈاسکمب اور میکسویل کو بولڈ کر آسٹریلیا کا اسکور پانچ وکٹ پر 178 رنز کر دیا۔اشون نے اسمتھ کو نیلسن فیگر کا شکار بنایا۔اسمتھ 111 رنز بنانے کے بعد سلپ میں رہانے کو کیچ تھما بیٹھے ۔اشون کا اس سیزن میں یہ 79 واں وکٹ تھا اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ وکٹ لینے کا نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔چائے کے وقفہ تک آسٹریلیا کا اسکور چھ وکٹ پر 208 رن تھا۔وکٹ کیپر میتھیو ویڈ (57) اور کمنز (21) نے ساتویں وکٹ کے لیے 37 رنز کی شراکت کی۔کلدیپ نے کمنز کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر اس شراکت کو توڑ دیا۔کلدیپ کا یہ چوتھا وکٹ تھا۔اسٹیو او کیفے آٹھ رنز بنا کر رن آ¶ٹ ہو گئے جبکہ ویڈ کو جڈیجہ نے بولڈ کر دیا۔ویڈ نے 125 گیندوں میں چار چوکے اور ایک چھکا لگایا۔بھونیشور نے ناتھن لیون (13) کو آ¶ٹ کر آسٹریلیا کی اننگز 300 رنز پر سمیٹ دی۔بھونیشور کی میچ کی پہلی گیند پر کیچ چھوٹا تھا لیکن انہوں نے اپنی ہی گیند پر آسٹریلیائ¸ اننگز کا اختتام کیا۔