بارڈرگواسکر ٹرافی پر بھارت کا قبضہ

دھرم شالہ، 28 مارچ (یو این آئی) دنیا کی نمبر ایک ٹیم ہندستان نے اپنی بادشاہت قائم رکھتے ہوئے آسٹریلیا کا غرور چوتھے اور آخری ٹیسٹ میں ساڑھے تین دن کے اندر ہی چکناچور کر کے منگل کو آٹھ وکٹ کی فتح کے ساتھ بارڈر۔گواسکر ٹرافی پر 2۔1 سے قبضہ کر لیا۔ہندستان کے سامنے محض 106 رن کا معمولی ہدف تھا اور اس نے بغیر کوئی وکٹ کھوئے 19 رن سے آگے کھیلتے ہوئے 23.5 اوور میں دو وکٹ پر 106 رنز بنا کر حاصل کر لیا۔لوکیش راہل (ناٹ آ¶ٹ 51) اور قائم مقام کپتان اجنکیا رہانے (ناٹ آ¶ٹ 38) نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے چوتھے دن صبح کے سیشن میں ہی میچ ختم کر دیا۔دنیا کی نمبر ایک ٹیم ہندستان نے اس طرح پہلا ٹیسٹ گنوانے کے بعد غضب کی واپسی کرتے ہوئے 2۔1 سے سیریز اپنے نام کی۔ہندستان کی ٹیسٹ تاریخ میں یہ چوتھا موقع ہے جب ہندستانی ٹیم نے پہلا میچ ہارنے کے بعد ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی ہے ۔اس سے پہلے ہندستان نے 1972۔73 میں انگلینڈ کے خلاف، 2000۔01 میں آسٹریلیا کے خلاف اور 2015 میں سری لنکا کے خلاف ایک ٹیسٹ سے پچھڑنے کے بعد کامیابی حاصل کی تھی۔میچ میں بلے اور گیند سے کرشمائی مظاہرہ کرنے والے آل را¶نڈر رویندر جڈیجہ کو مین آف دی میچ کے ساتھ ساتھ مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔اسی سیریز کے دوران عالمی نمبر ایک ٹیسٹ بولر بنے جڈیجہ نے دونوں اننگز میں کل چار وکٹ اور ہندستان کی پہلی اننگز میں 63 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی جس کی بدولت ہندستان کو 32 رن کی اہم برتری حاصل ہوئی تھی۔ جڈیجہ نے سیریز میں کل 127 رن بنائے اور سب سے زیادہ 25 وکٹ حاصل کئے ۔ہندستانی ٹیم نے میچ کے تیسرے ہی دن کنگار¶ں پر اپنا شکنجہ کس دیا تھا۔آسٹریلیا کو دوسری اننگز میں 137 رنز پر لڑھکانے کے بعد ہندستان نے اپنی جیت یقینی بنا لی تھی۔راہل اور رہانے نے تیسرے وکٹ کے لئے صرف 9.5 اوور میں 60 رن کی ناٹ آ¶ٹ ساجھے داری کرکے جیت کی خانہ پری کر دی۔اوپنر راہل ایک بار پھر اہم ثابت ہوئے اور انہوں نے 76 گیندوں میں نو چوکے لگا کر ناٹ آ¶ٹ 51 رن کی نصف سنچری اننگز کھیلی اور وراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں کپتانی کر رہے رہانے نے 27 گیندوں میں چار چوکے اور دو چھکے لگا کر ناٹ آ¶ٹ 38 رن بنائے ۔راہل نے میچ کی اپنی دوسری اور سیریز کی چھٹی نصف سنچری بنائی۔رہانے کی کپتانی کا آغاز بھی یادگار رہا اور انہوں نے نہ صرف ہندستان کو میچ جتایا بلکہ سیریز بھی اپنے نام کی۔زخمی وراٹ کی جگہ رہانے کو اس میچ میں کپتانی کرنے کا موقع ملا اور انہوں نے بہترین کپتانی اور بلے بازی دونوں سے خود کو ثابت کیا۔دھرم شالہ کے ایچ پ¸ س¸ اے اسٹیڈیم میں ہندستانی ٹیم نے صبح اپنی اننگز کو کل کے 19 رن سے آگے بڑھایا اور اس وقت تک اس کے تمام 10 وکٹ محفوظ تھے ۔
بلے باز راہل 13 رن اور مرلی وجے چھ رن پر ناٹ آ¶ٹ تھے اور ہندستان کو فتح کے لیے محض 87 رنز کی ضرورت تھی۔پہلے وکٹ کے لئے راہل نے مرلی کے ساتھ 46 رن کی ساجھے داری کی اور 13 ویں اوور میں جاکر پیٹ کمنز نے میتھیو ویڈ کے ہاتھوں مرلی کو کیچ کرا دیا۔مرلی نے 35 گیندوں میں آٹھ رن بنائے ۔لیکن پھر اسی اسکور پر آسٹریلیا نے چتیشور پجارا کو کھاتہ کھولنے کا موقع بھی نہیں دیا اور گلین میکسویل نے انہیں رن آ¶ٹ کر دوسرا وکٹ بھی جھٹک لیا۔پجارا اور راہل ایک سنگل چرانے کے کشمکش میں وکٹ کے درمیان اٹکے اور پجارا رن آ¶ٹ ہوگئے ۔پجارا کو افسوس رہا کہ انہوں نے اس طرح رن آ¶ٹ ہونا پڑا۔پجارا کا گھریلو ٹیسٹ میں یہ پہلا صفر رہا۔ان گھریلو میچوں میں 50 اننگز میں یہ پہلا صفر ہے ۔وہ ہندوستان سے باہر 31 اننگز میں دو بار صفر پر آ¶ٹ ہوئے ہیں۔اگرچہ ہدف بڑا نہیں تھا اس لئے ہندستان کو پجارا کے صفر پر آ¶ٹ ہونے سے زیادہ پریشانی نہیں ہوئی۔راہل اور رہانے نے پھر آسانی سے اسکور بورڈ کو آگے بڑھائے رکھا اور ہندستان کو آٹھ وکٹ سے میچ میں جیت دلا دی۔راہل نے 76 گیندوں میں اپنے 50 رن پورے کئے جو ان کی اس موجودہ سیریز میں چھٹی نصف سنچری تھی ۔ وہ ساتھ ہی پجارا (405) کے بعد 393 رنز بنا کر دوسرے بہترین ہندستانی اسکورر بھی رہے ۔آسٹریلوی گیند بازوں کے پاس اپنا دفاع کرنے کے لیے کوئی اسکور نہیں تھا اور انہوں نے بھی مایوسی میں میچ کی خانہ پری کی۔ہندستان کی جانب سے گرے دو وکٹوں میں ایک رن آ¶ٹ رہا اور کمنز نے 42 رن پر ایک وکٹ لیا۔
آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 300 رن بنائے تھے لیکن ہندستان نے 332 رنز بنا کر جو نفسیاتی برتری حاصل کی وہ آخر میں فیصلہ کن ثابت ہوئی۔اپنے کپتان اسٹیون اسمتھ پر ٹکی آسٹریلوی بیٹنگ دوسری اننگز میں ان کے صرف 17 رن پر آ¶ٹ ہونے سے سنبھل نہیں سکی اور 137 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ہندستان نے ہدف کو آسانی سے حاصل کیا اور آسٹریلیا کا 2004 کے بعد پہلی بار ہندستان میں سیریز حاصل کرنے کا خواب توڑ دیا۔ہندستان نے 2014۔15 میں گزشتہ آسٹریلوی دورے میں 0۔2 سے سیریز گنوائی تھی لیکن اس بار اس نے 2۔1 سے سیریز جیت کر پچھلا حساب برابر کیا اور بارڈر۔گواسکر ٹرافی اپنے نام کر لی۔