چینی کا کم استعمال چند دن میں صحت بہتر

*۔ شاذیہ ماٹن
ویسے تو میٹھی اشیاء ہر ایک کو پسند ہوتی ہیں اور ان کو دیکھ کر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے مگر چینی کے استعمال کو کم کرکے محض چند دنوں میں صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ویسے تو میٹھی اشیاء ہر ایک کو پسند ہوتی ہیں اور ان کو دیکھ کر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے مگر چینی کے استعمال کو کم کرکے محض چند دنوں میں صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔یہ دعویٰ ایک نئی امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اپنی غذا میں چینی کا استعمال کم کرنے سے محض نو دن کے اندر ہی صحت کو ڈرامائی حد تک بہتر بنایا جاسکتا ہے۔تحقیق میں تو یہ بھی کہا گیا ہے کہ کھانا زیادہ کھائیں یا وزن کم نہ بھی کریں مگر چینی کی نمایاں کٹوتی ہی صحت میں بہتری کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔اس تحقیق کے دوران موٹاپے کے شکار افراد کا جائزہ لیا گیا اور ان کی غذا میں چینی کی مقدار میں کمی لائی گئی تو دو ہفتوں کے اندر ہی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔محققین کا کہنا ہے کہ چینی جسمانی میٹابولزم کے لیے مضر ہوتی ہے جس کی وجہ اس میں شامل کیلیوریز ہی نہیں بلکہ اس کا جسم پر پڑنے والا بوجھ ہے۔تحقیق کے مطابق چینی کا استعمال کم کرنے سے میٹابولک سینڈروم کا خطرہ ہوتا ہے جو کہ ایسی علامات کا اجتماع ہوتا ہے جو دل کے امراض، فالج اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔یہ سینڈروم ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ گلوکوز لیول، کمر پر اضافی چربی کے جمع ہونے اور کولیسٹرول لیول میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔تحقیق کے دوران یہ بات معلوم ہوئی کہ چینی کا استعمال کم کرنے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کم ہوئی، جگر کے افعال میں بہتری آئی، جبکہ انسولین لیول ایک تہائی حد تک کم ہوگیا۔اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کی غذا میں چینی کی مقدار کو 28 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا گیا اور مختصروقت میں ان کی صحت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔یہ تحقیق طبی جریدے جرنل اوبیسٹی میں شائع ہوئی۔